Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہند: 2لاکھ 39ہزار لڑکیاں منفی امتیاز کے باعث ہلاک ہوجاتی ہیں

      نئی دہلی -- -  - - - ہندوستان میں5 سال سے کم عمر کی 2 لاکھ 39 ہزار لڑکیاں محض صنفی امتیاز کی وجہ سےہلاک ہو جاتی ہیں۔ لینسنٹ میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں محقق کریسٹفی گلیموٹو نے انکشاف کیا کہ اس  رپورٹ میں پیدائش سے قبل ہونے والی ہلاکتیں شامل نہیں ہیں  تاہم صنفی امتیاز کی  بنیاد پر  اسقاطِ حمل بھی شامل ہے  اور اگر لڑکیاں  پیدا ہوجائیں  تو ان کے لیے  وسائل اور توجہ دونوں انتہائی محدود ہوتی ہے۔  صنفی امتیاز کا دائرہ کار  صرف تعلیم اور ملازمت تک محدود نہیں بلکہ اس کی وسعت توجہ، بیماری سے بچا ؤ کی ویکسین اور لڑکیوں کی خوارک بھی شامل ہے۔ مذکورہ رپورٹ کے لیے   ہندکے 640 اضلاع میں  ایسے عناصر کا جائزہ لیا گیا  جہاں 5 سال سے کم عمرکی لڑکیوں کو  موت سے بچایا جاسکتا ہے۔  35 میں سے 29 ریاستوں میں 5 سال سے کم عمر کی  لڑکیوں میں  شرح اموات بہت زیادہ ہے۔    2000سے2005 کے درمیانی عرصے میں 4 سال سے کم عمر بچیوں کی شرح اموات فی ہزار پیدائش میں 18.5 فیصد تھی تاہم موجودہ اعداد و شمار کے مطابق محض صنفی  امتیاز برتنے سے  شرح اموات میں 22 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔محققین کے  مطابق  ہندکے تمام اضلاع میں لڑکیوں کی شرح اموات کا تناسب 90 فیصد سے  زیادہ ہے لیکن 4 ریاستوں اتر پردیش، بہار، راجستھان اور  مدھیہ پردیشن میں 2  تہائی  شرح اموات ریکارڈ کی گئیں۔تحقیق کے مطابق ہلاک  ہونے والی لڑکیوں کی بڑی تعداد دیہی علاقوں سے ہے  جہاں تعلیم انتہائی کم اور شرح پیدائش بہت زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں:- - -  - -10ویں کلاس میں فیل ہونے پر باپ کی جانب سے پارٹی
 
 

شیئر: