کٹے پھٹے نوٹوں کی 100گنی قیمت مل سکتی ہے؟
نئی دہلی۔۔۔۔200اور 2000ہزار کے کٹے ، پھٹے یا گندے نوٹوں کی تبدیلی کے سلسلے میں آربی آئی نے بھلے ہی دامن جھاڑ لیاہو مگر ایسے نوٹ یا سکے جن میں چھپائی یا ڈھلائی کے دوران تکنیکی غلطی پیدا ہوگئی ہو تو اسکی مارکیٹ میں بھاری قیمت وصول کی جاسکتی ہے۔بغیر نمبر وں والے نوٹ یا فینسی سیریز والے بعض نوٹ 100گنا سے زیادہ قیمت دلا سکتے ہیں۔اگر کرنسی انوکھی ہے تو اسکی منہ مانگی قیمت وصول کرسکتے ہیں۔آل انڈیا فائن آرٹس اینڈ کرافٹ سوسائٹی میں ملکی اور بین الاقوامی کرنسیوں کی نمائش جاری ہے جہاں سکوں کی بھی اپنی اہمیت اور قیمت ہے۔100روپے کے بغیر نمبر والے نوٹ 8سے 10ہزار روپے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ایک طرف ہیڈ اور دوسری جانب اسی کا عکس ڈھلے ہوئے ایک روپے کے سکے کی قیمت 3ہزارسے 5ہزار روپے دینے کو تیار ہیں۔ فینسی نمبر سیریز والے نوٹ اپنی مقررہ قیمت سے 100گنا زیادہ مہنگے داموں فروخت ہورہے ہیں۔رائل نیومسمیٹک سوسائٹی کے صدر مکیش ورما نے کہا کہ ہم کرنسی اسے کہتے ہیں جس پر تاریخ،قیمت اور حکومتی علامتیں ہوں۔ کسی کرنسی نوٹ کی پرنٹنگ میں غلطی یا سکوں کی ڈھلائی میں خامیاں لاکھوں میں ایک پائی جاتی ہیں اور حکومت اسے دوبارہ پرنٹ نہیں کرتی۔ ایسے عالم میں جن سکوں یا کرنسی نوٹوں میں جتنی بڑی غلطی ہوگی وہ اتنی ہی قیمتی ہوگا۔
٭اکبر کے دور کے سکے
کرنسی کے ایک ماہر اور تاجر نے بتایاہے کہ اکبر نے ہندوانہ سکوں کے علاوہ 12ہندسوں پر مشتمل سکے جاری کئے تھے جن کی تلاش اب بھی جاری ہے۔ اگر کسی شخص کے پاس وہ سکہ ہو تو اس کی قیمت موجودہ مارکیٹ میں 15کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔نمائش میں قبل مسیح دوراور حکمرانوں کے جاری کردہ سکے شائقین کی دلچسپی کا محور بنے ہوئے ہیں۔