غذائی افراط زر سے 80فیصد پاکستانی متاثر
اسلام آباد.... عالمی بینک نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ غذائی افراط زر سے 80 فیصد پاکستانی متاثر ہوتے ہیں۔ 80 فیصد سے زائد آبادی کی یومیہ آمدنی 2 ڈالر سے بھی کم ہے۔ رپورٹ کے مطابق معاشرے کے امیر ترین طبقات اپنی آمدنی کا 10 تا 15فیصد حصہ خوراک پر خرچ کرتے ہیں ۔متوسط طبقہ اس حوالے سے 30 تا 40 فیصد اخراجات کرتا ہے لیکن معاشرے کے غریب طبقات اپنی مجموعی آمدنی کے 70 تا 80 فیصد کے مساوی غذا اور خوراک پر خرچ کرتے ہیں۔ کم آمدنی والے غریب طبقات غذائی اجناس اور خوراک کی قیمت کے بڑھنے سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ 80 فیصد کے قریب پاکستانیوں کی یومیہ آمدنی 2 ڈالر سے بھی کم ہے اس لئے انہیں اپنی غذائی ضروریات کی تکمیل کے لئے اپنی تمام ترآمدنی خرچ کرنا پڑتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ رمضان المبارک کے مقدس ماہ کے دوران کھانے پینے کی اشیا اور پھلوں و سبزیوں وغیرہ کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کے نتیجہ میں غریب افراد سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ انہیں اپنی مذہبی اور پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔