Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انتخابات میں ایک دو ماہ کی تاخیر چاہتے ہیں،وزیراعلی بلوچستان

  کوئٹہ ...وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ آئینی طور پر اسمبلی تحلیل ہونے کے 3 دن تک نگران وزیراعلیٰ کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ عام انتخابات میں ایک سے دو ماہ کی تاخیر ہو ۔جولائی میں شدید گرمی ہو تی ہے۔ ووٹر کو پولنگ بوتھ لانے میںمشکل ہو گی۔ میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ کے لئے اپوزیشن اور حکومت نے تین تین نام دئےے ہیں۔ حکومت میں کوئی اختلاف نہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ الیکشن میں جانا چاہتے ہیں ۔ الیکشن تاخیر سے کرانے کے لئے قرار داد اس لئے لا ئے کیونکہ جولائی میں شدید گرمی ہوگی۔ بلوچستان کا رقبہ وسیع و عر یض ہے۔ دوردراز علاقوں سے لوگوں کو لانا مشکل ہے۔ بلوچستان کا قومی اسمبلی کا ایک حلقہ خبیر پختونخوا صوبے سے بڑا ہے۔ اس صورتحال میں ووٹر ٹرن آﺅٹ انتہائی کم ہوگا۔ چاہتے ہیں عوام کی بڑی تعداد حق رائے دہی استعمال کر کے اپنے نمائندے چنے۔انہوں نے کہا کہ ہرایک اپنی کارکردگی کا خود جواب دہ ہے۔ 5 سال انتہائی مشکل گزرے جس کے بعد ہمیں مجبوراً عدم اعتماد لانی پڑی تاہم حکومت میں آنے کے بعد محسوس کیا کہ اگر کوئی کام کرنا چاہے تو وہ بہت کچھ کرسکتا ہے۔ میرے لئے5ماہ بہت مشکل تھے۔ سےنےٹ انتخابات آئے ، پچھلی حکومت کی غلطےوں سے پی ایس ڈی پی عدالت میں تھا۔ ہمارے افسران پورا پورا دن عدالت میں ہوتے تھے۔ جس سے کام کی رفتار متاثر ہوتی تھی۔وفاقی حکومت کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ نہ ملنے کی وجہ سے بھی مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔وفاق کے منصوبوں میں بھی ہمیں کم حصہ ملا ۔کئی منصوبے کاغذات تک محدود رہے ۔
مزید پڑھیں:بلوچستان اسمبلی،انتخابات میں تاخیر کی قرارداد منظور

شیئر: