والدین کی نظروں میں بچے ہمیشہ بچے ہی رہتے ہیں
لندن.... کہتے ہیں کہ انسان جتنا بھی بڑا ہوجائے اپنے ماں باپ کی نظروں میں ہمیشہ بچہ ہی رہتا ہے۔ اسلئے کہ نسل انسانی کا ارتقائی عمل جن مراحل سے گزرتا ہے اس میں اکثر یہی ہوتا ہے کہ پہلے پیدا ہونے والا شخص اپنے برسوں بعدپیدا ہونے والے بچوں کو ہمیشہ ہی بچہ سمجھتا ہے اور بچے کی ہی طرح ان سے سلوک کرتا ہے۔ بچپن میں بچوں کو ایک عام سی بات لگتی ہے مگر جیسے جیسے وہ بڑے ہونے لگتے ہیں ان کی خواہش ہوتی ہے کہ والدین کو بھی ان کے بڑے ہونے کا احساس ہو اور وہ اس کے ساتھ بڑوں جیسا سلوک کریں مگر کچھ والدین آج بھی اپنے بچوں کو بڑا نہیں سمجھتے اور بچوں کی ہی طرح ان سے سلوک روا رکھتے ہیں خواہ انکی عمر 30سال ہوجائے یا اس سے زیادہ۔ وہ بچے ہی بنے رہتے ہیں ۔ والدین کے اس رویئے پر بہت سے لوگ شاکی ہیں اور انہوں نے اپنی شکایت ظاہر کرنے کیلئے بہت ساری تصاویر بھی جاری کی ہیں جن میں نمایاں چیز سالگرہ کا کیک ہے۔ ایک کیک 31سالہ شخص کی سالگرہ کا ہے جسے اس طرح سجایاگیا ہے جیسے اس کی عمر 13سال ہو۔ کچھ والدین اب بھی اپنے جوان اوربالغ بچوں کو کہیں آتے جاتے وقت ٹفن ضرور دیتے ہیں کہ راستے میں کھالینا او ریہ ساری چیزیں دوسرے دوستوں کی نظر میں انہیں رسوا کرتی ہیں۔ ایک خاتون کا کہناتھا کہ انکی والدہ نے سالگرہ کے موقع پر انہیں مکی مائوس کا پین کیک بناکر دیا تھا جس سے وہ جھلا گئی تھیں۔