طیبہ تشدد کیس ، ایک ہفتے میں اپیلوں پر فیصلے کا حکم
اسلام آباد...سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو طیبہ تشدد کیس میں نامزد ملز مان کی اپیلوں پر ایک ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر جواب طلب کرلیا ۔ پیر کو سپریم کورٹ میں طیبہ تشدد ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں3 رکنی بنچ نے کی۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ کے ملزمان کو سزائیں ہو چکی ہیں۔ملزمان کی فیصلے کے خلاف اپیلیں ہائی کورٹ میں زیر التوا ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔ واقعات کی روک تھام لئے پارلیمنٹ نے قانون سازی کرنا تھی۔فی الحال پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کر چکی ہے۔ نیا قانون بنانے کی ضرورت نہیں قانون پہلے سے موجود ہے۔بچوں کے حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے۔ اگر پہلے سے موجود قانون سے حقوق کا تحفظ ہو سکتا ہے تو وفاقی حکومت تیار رہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق وفاقی حکومت جواب دے اور بچوں کے تحفظ سے متعلق پہلے سے موجود قانون کا نوٹیفکیشن دوبارہ کیا جائے۔