Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب ریفرنسز ،واجد ضیاءپر جرح موخر

  اسلام آباد...احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاءپر جرح موخر کردی۔ لندن فلیٹس ریفرنس میں پراسیکیوشن سے حتمی دلائل منگل کو طلب کرلئے ۔ سماعت کے دوران نواز شریف وکیل خواجہ حارث نے مسلسل تیسری سماعت پر واجد ضیاءپر جرح کی۔دوران سماعت نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے درخواست کی کہ آپ ایک کیس کا فیصلہ پہلے سناتے ہیں تو باقی 2 کیسز کیسے سن سکتے ہیں۔ اب تینوں ریفرنسز میں بحث ایک ساتھ رکھ لیں۔نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ تینوں ریفرنسز میں 60 فیصد بحث مشترک ہے۔ مشترکہ فیصلہ سنانے پر حکمنامے کے خلاف منگل کو درخواست دیں گے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ تینوں ریفرنسز میں الگ الگ جرح کریں گے۔ ایون فلیڈ ریفرنس میں ملزمان نے اپنے دفاع میں کچھ پیش نہیں کیا۔ خواجہ حارث نے اس موقع پر کہا کہ خدا کا خوف کریں۔ آپ نے ہمیں بیوقوف بنایا۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں اپنا کیس کھول کر رکھ دیا ۔واجد ضیاءنے جرح کے دوران کہا کہ گلف اسٹیل ملز شئیرز فروخت معاہدہ کے مطابق طارق شفیع اور محمد حسین پارٹنرز تھے۔ معاہدے پر عملدرآمد سے پہلے ہی محمد حسین فوت ہوچکے تھے۔واجد ضیاءنے کہا کہ معاہدے کے ساتھ خط تھا جس پر محمد حسین کے قانونی ورثاءکے دستخط تھے۔طارق شفیع نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ محمد حسین کے قانونی ورثاءزندہ ہیں۔جے آئی ٹی سربراہ نے کہا طارق شفیع سے محمد حسین کے بیٹے شہزاد حسین کا ایڈریس پوچھا تھا تاہم انہوں نے رابطہ نمبر نہیں دیا ۔

شیئر: