کنگ جارج میڈیکل کالج میں ڈاکٹروں کی لاپروائی سے بچے کی موت
لکھنؤ۔۔۔۔اتر پردیش کا اکلوتا عالمی طبی ادارہ یعنی کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی بچوں کیلئے موت کی آماجگاہ بنتا جارہا ہے۔ یہاں میڈیکل اسٹوڈنٹس اور ملازمین کا ہنگامہ جاری ہے۔ ہفتے کو ٹراما سینٹر کے ڈاکٹروں کی لاپروائی کے باعث 3ماہ کے بچے کی موت ہوگئی۔ ڈاکٹروں نے بچے کی حالت خطرے سے باہر بتاکر جنرل وارڈ میں منتقل کیا جہاں اس کی حالت خراب ہوگئی۔ ڈاکٹروں نے اسے بچانے کی کوشش کی تاہم اس کی موت ہوگئی۔
رائے بریلی کے محمد رشید نے اپنے بیٹے سیف کو جمعہ کے روز ٹراما سینٹر کے پیڈیا ٹرک انٹیسیو کیر یونٹ (پی آئی ایس یو )میں داخل کرایا تھا۔ ہفتے کو بچے کو ایمبولینس کے ذریعے جنرل وارڈ میں منتقل کرنے کے دوران سیف کی طبیعت مزید بگڑ گئی جسے ٹراما سینٹر لایا گیا لیکن وہ صحت یاب نہ ہوسکا اور موت کے منہ میں چلا گیا۔بچے کی ماں نے الزام لگایا کہ ڈاکٹروں اوروارڈ بوائے نے ایک ہی اسٹریچر پر ایک ہی آکسیجن سلنڈر سے 4بچوں کا آکسیجن پائپ جوڑ دیا جس کی وجہ سے مطلوبہ مقدار میں آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے 3بچوں کی موت ہوگئی جبکہ ایک محفوظ رہا۔ 3بچوں کی موت سے انکار کرتے ہوئے اسپتال کے میڈیا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر سدھیر سنگھ نے کہا کہ چاروں بچوں میں سے ایک کی موت دل کے دورے کے سبب ہوئی بقیہ 3بچوں کو پی آئی سی یو میں داخل کیا گیا ہے۔