وزارت عظمی کے3 امیدوار ہیں،مشاہد حسین
لاہور...مسلم لیگ (ن) کے نو تشکیل شدہ میڈیا سیل کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) اقتدار میں آئی تو اسے فوجی قیادت کے ساتھ کام کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ مےڈےا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انتخابات میں کامیابی کے بعد پارٹی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات معمول کے مطابق ہوں گے۔ انہوںنے ان خدشات کو مسترد کیا کہ غیر منتخب قوتیں انتخابات کا نقشہ بدل سکتی ہیں۔انتخابات کے نتائج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ ووٹر کے موڈ پر منحصر ہے کہ وہ انتخابات میں کسے منتخب کرے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اللہ کے کرم سے ووٹر ہمارے ساتھ ہے اور رہے گا۔ آپ شریف خاندان کے جلسے دیکھیں عوام کیسے ان کا پرتپاک انداز میں استقبال کرتے ہیں۔قومی احتساب بیورو میں دائر ریفرنس میں نواز شریف کی گرفتاری کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے مشاہد حسین نے کہاکہ یہ محض مفروضے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تمام تر دباو کے باوجود پارٹی متحد ہے تو کوئی قوت اسے انتخابات میں کامیاب ہونے سے نہیں روک سکتی۔ تمام قومی اور بین الاقوامی سروے بھی مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کی جانب اشارہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جولائی میں ہونے والے انتخابات میں وزیراعظم کے عہدے کے 3 امیدوار متوقع ہیں۔ عمران خان، آصف علی زرداری اور شہباز شریف۔ اس بات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اپنی کارکردگی کے لحاظ سے سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کسی کی ذاتیات پر حملے کے بغیر اپنی صاف اور شفاف انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز یکم جولائی سے کرے گی۔ انہوں نے انتخابات کے التوا کا امکان بھی مسترد کردیا۔خواتین کی مخصوص نشستوں پر ٹکٹ کی تقسیم میں میرٹ کو نظر انداز کرنے کے معاملے پر انہوںنے کہا کہ نظر ثانی بورڈ تشکیل دے دیا ۔ امید ہے یہ معاملہ جلد حل ہوجائے گا۔