کیجریوال کا 3 وزراء سمیت لیفٹیننٹ گورنر کی قیام گاہ پر دھرنا
نئی دہلی- - - -دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے اور آئی اے ایس افسران کی ہڑتال ختم کرانے سے متعلق مطالبہ کرتے ہوئے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کی رہائش پر وزیراعلیٰ کیجریوال اپنے 3 وزراء کے ساتھ گزشتہ 6 دن سے دھرنے پر بیٹھے ہیں ۔ ملک کی 4 ریاستوں آندھرا پردیش، کیرالہ، کرناٹک اور مغربی بنگال کے وزرائے اعلیٰ گزشتہ روز کیجریوال سے ملاقات کرنا چاہتے تھے لیکن گورنر کی طرف سے اجازت نہ دیئے جانے پر چاروں وزراء نے کیجریوال کے گھر پر انکی اہلیہ سنیتا کیجریوال سے ملاقات کرکے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال نے وزیراعظم کے دفتر پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ سب ان کے اشاروں پر کام ہورہا ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ فیصلہ لیفٹیننٹ جنرل کا خود کا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ وزیراعظم کے دفتر سے منع کرنے کا حکم ملا ہوگا۔ ادھر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے واضح طور پر کہا کہ دہلی میں آئینی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ اگر لیفٹیننٹ گورنر نے وقت نہیں دیا تو پھر کس کے پاس جائیں؟ یہ حالات کسی کے ساتھ بھی ہوسکتے ہیں ۔ 4 ماہ سے دہلی میں کام بند پڑا ہے ۔ دہلی میں جو حالات ہیں اُس سے ملک میں غلط پیام جارہا ہے۔ دہلی کے عوام کی رائے کا احترام کیا جانا چاہیئے۔ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ مرکز کو ریاست کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیئے۔ مرکز کو چاہیئے کہ عوامی احساسات اور امنگوں و ضروریات کا بہرصورت خیال رکھے۔ مرکز اور ریاستو ں کے تعلقات کی کشیدگی سے عوام کو نقصان ہوتا ہے۔ دوسری جانب آئی اے ایس افسران کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی ہڑتال نہیں کی، وہ مستقل کام کررہے ہیں ۔صرف دن میں 5 منٹ احتجاج کرتے ہیں کیونکہ دہلی کے رکن اسمبلی نے چیف سیکریٹری کے ساتھ 19 فروری کی شب مبینہ ہاتھاپائی کی تھی اور وہ چاہتے تھے کہ وزیر اعلیٰ اسکے لئے معافی مانگیں ۔