سنار وں کے گھر وں پر چھاپہ،150 کنٹل چاندی، 40کلو سونا اور کروڑوں کا کالا دھن برآمد
لکھنؤ- - - - فتح پور کے صرافہ تاجروں کے گھر اور دکان میں چھپی دولت نے اجے دیوگن کی فلم ’ریڈ‘ کی یاد دلادی ۔ جس طرح فلم میں ممبر پارلیمنٹ کے گھر کی دیواروں، چھتوں اور زینوں سے سونا چاندی اور نقد ی کے ڈھیر نکل رہے تھے اسی طرح صرافہ تاجروں کے پاس چھپے خزانے نکل رہے ہیں۔ تنگ گلیوں میں بنی چھوٹی سی دکان اور بھول بھلیاں جیسے گھروں کے اندر ٹنوں چاندی اور سونے کا نکلنا تیسرے دن بھی جاری رہا۔ایڈیشنل انکم ٹیکس ڈائرکٹر جانچ ششی رنجن کی سرپرستی میں 4 ٹیموں نے فتح پور کے صرافہ تاجروں پر چھاپے مارے تھے۔ ہری اوم رستوگی گروپ، آنند سوروپ رستوگی گروپ اور دھرمیندر صراف گروپ پر دھاوا بولا کھاگہ واقع احاطوں کو بھی جانچ کے دائرے میں لے لیا گیا۔ ابھی تک ڈیڑھ سو کنٹل چاندی، 40کلو سونا و 27.5 کروڑ کا کالا دھن برآمد ہوچکا۔ دکانوں اور بھول بھلیاں نما گھروں کے اندر پہنچی ٹیم کے افسران چکرا گئے۔ گھنٹوں چھان بین کے دوران ایک دیوار کھوکھلی محسوس ہوئی۔ اسے توڑا گیا تو سونے چاندی کے زیورات و اینٹیں بھربھراکر باہر آگئیں۔ پھر ایک چھت توڑی گئی تو وہاں سے بھی نقد و زیورات کی بارش ہونے لگی۔