Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مرکز کی مسلسل ناانصافی کیخلاف پرامن ریاست گیر بند

    حیدرآباد- - -  - مرکز کی جانب سے ریاست سے ناانصافی پر احتجاج کے طور پرآج اصل اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی جانب سے اے پی بندمنایاگیاجو پرامن رہا۔ بند کے حصہ کے طورپر ریاست کے 13اضلاع میں کئی مقامات پر پارٹی کے لیڈران اور کارکن صبح کی اولین ساعتوں میں ہی سڑکوں پر نکل گئے اور بسوں کو ڈپوز سے باہر آنے سے روک دیا۔رات بارہ بجے سے ہی بند کا آغاز ہوگیا۔ ان لیڈروں اور کارکنوں کی جانب سے بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا گیا۔پولیس نے کسی بھی ناگہانی واقعہ سے نمٹنے کیلئے بھاری بندوبست کیا تھا۔ چتور ضلع میں دفعہ 144نافذکردیاگیا۔بسیں سڑکوں سے غائب رہیں۔ نیلور میں پارٹی کے رکن اسمبلی کے سرینواس ریڈی نے پارٹی لیڈروں اور کارکنوں کے ساتھ ریلی نکالی اور بس اسٹینڈ کے قریب دھرنا دیتے ہوئے بسوں کے نقل وحرکت میں رکاوٹ پیدا کی۔پارٹی لیڈروںنے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ریاستی حکومت ، آندھراپردیش کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ مرکز پر دباو ڈالنے کے لئے ہی بندمنایاجارہا ہے۔ان لیڈروں اور کارکنوںنے بسوں کو روکنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے ان کو حراست میں لے لیا۔اس موقع پر ان احتجاجی کارکنوں نے پولیس اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔سریکاکلم میں بھی وائی ایس آرکانگریس کے کارکنوںنے بند منایااور بس اسٹینڈس پہنچ کر دھرنا دیتے ہوئے بسوں کو بس اسٹینڈس سے باہر آنے سے روک دیا۔کڑپہ میں بھی پارٹی کی جانب سے بڑے پیمانہ پر بند منایا گیا۔ضلع کے رائے چوٹی میں رکن اسمبلی سریکانت ریڈی ،راجم پیٹ میں پارٹی کے انچارج امرناتھ ریڈی کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ضلع کے میدکور میں آرٹی سی بسیں ڈپوز تک ہی محدود رہیں۔ضلع کے بس اسٹینڈس کے قریب تعینات پولیس کی بھاری تعداد نے مئیر سریش بابو سمیت احتجاجی لیڈروں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
مزید پڑھیں:- - - -مراٹھا ریزرویشن: مہاراشٹر میں ہڑتال اور مظاہرے، متعددٹرک نذر آتش

شیئر: