ن لیگ کا پیپلزپارٹی سے رابطہ پنجاب میں اتحادی بننے کی پیشکش
لاہور/ اسلام آباد... پنجاب میں حکومت بنانے کے لئے جوڑ توڑ جاری ہے۔ تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ دونوں پارٹیوں کی جانب سے سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں سے رابطوں میں تیزی آگئی ۔ مسلم لیگ (ن) نے 23 آزاد ارکان کی حمایت ملنے کا دعوی کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پنجاب میں ہماری نشستیں 129 ہیں۔ 23 آزاد امیدواروں نے حمایت کا اعلان کیا ہے۔ مجموعی طور پر 150 سے زائد اراکین پنجاب اسمبلی کی حمایت حاصل ہوگئی ۔ ذرائع مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد فارورڈ بلاک بننے کی گنجائش نہیں۔ فارورڈ بلاک بنانے والے ڈی سیٹ ہو جائیں گے۔ پنجاب میں حکومت بنانے کے لئے ہماری جماعت کی پوزیشن مستحکم ہے۔دوسری طرف ن لیگ نے پنجاب میں حکومت بنانے کے لئے پیپلز پارٹی سے پہلا اعلی سطح پر رابطہ کرلیا۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے سابق گورنر اور پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم احمد محمود سے ملاقات کی اور پیپلز پارٹی کو پنجاب میں حکومت کا اتحادی بننے کی پیشکش کر دی۔ شہباز شریف نے خورشید شاہ کو بھی ٹیلی فون کیا ۔ دونوں رہنماو¿ں نے جمہوریت کے لئے ساتھ چلنے پر بھی اتفاق کیا۔ قومی اسمبلی میں مشترکہ حکمت عملی کے لئے بھی دونوں جماعتوں نے مذاکرات پر اتفاق کیا ہے ۔ اتوار کو اسلام آباد میں دونوں جماعتوں کے رہنما قومی اسمبلی میں مشترکہ اپوزیشن اور حکمت عملی پر بات کریں گے ۔ اسپیکر ایاز صادق نے پنجاب میں حکومت سازی کے لئے پرویز الہی کو بھی ٹیلی فون کیا ۔ ن لیگ کی قیادت نے مسلم لیگ ق کے رہنماو¿ں کو منانے کی ذمہ داری مشاہد حسین سید کو سونپ دی ۔ذرائع کے مطابق مشاہد حسین نے پرویز الہی اور چوہدری شجا عت سے رابطہ کر کے ان سے وزیراعلی پنجاب کے لئے ن لیگ کی حمایت کی درخواست کی ہے۔ چوہدری برادران نے حمایت کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے فیصلہ کے لئے مہلت مانگ لی ۔ واضح رہے کہ پنجاب میںمسلم لیگ ق کی7 نشستیں ہیں۔