امریکی امداد نہیں چاہئیے،نگراں وزیر خارجہ
اسلام آباد....نگراں وزیر خارجہ عبداللہ حسین ہارون نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پیکج اور چین سے متعلق امریکہ کا بیان نا مناسب ہے۔آئی ایم ایف کے پاس جانا نگران حکومت کا مینڈیٹ نہیں ۔نئی منتخب حکومت اپنی پالیسی وضع کرے گی۔ پاکستان کو امریکی امداد کی ضرورت نہیں۔کوئی بھی سی پیک میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف پیکج کو سی پیک سے مشروط کرنا درست نہیں۔پاک چین دوستی پر کسی کو مداخلت کی ضرورت نہیں۔چین پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کواتحادی فنڈز کی مد میں پاکستان کو ادائیگیاں کرنی ہیں۔ امریکہ سے جب اپنے پیسے مانگتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس پیسے نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکہ کے پیسے نہیں چاہیے۔ پاکستان اسکے بغیر بھی کام کر رہا ہے۔ ہمیں ڈو مور کہنے والے دیکھیں کہ انہوں نے کیا کیا ۔اب پاکستان کو کہا جا رہا ہے کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لایا جائے۔ پاکستان نے 17سال سے جاری جنگ کی بھاری قیمت ادا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب ایف اے ٹی ایف ہمارا گلا پکڑ رہا ہے۔ دوسری طرف ہر قسم کا دباو ہے۔ ایسی صورتحال میں دو طرفہ تعلقات کیسے بہتر ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت علاقائی بہتری کے لئے افغانستان اور ہندسے بات کرنے کو بھی تیار ہے۔