Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پانامہ کے بعد اب دبئی لیکس

کراچی (صلاح الدین حیدر ) پانامہ لیکس کے بعد اب دبئی لیکس کا شاخسانہ رونما ہونے والاہے۔نیب کے ایگزیکٹیو بورڈ کو شکایت ملی تھی کہ تقریباً 7000روساءاور امراءکے ایک کھرب ڈالر سے زیادہ کی جائیداد عرب امارات میں خفیہ طور پر رکھی گئی ہیں۔ ان لوگوں میں ریٹائرڈ آرمی جنرلز ،سابق حکومتی افسران، نامور سیاستدان اور میڈیا ہاﺅسز مالکان شامل ہیں۔ ان کی تفصیل سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن ،ٹیکس جمع کرنے والے محکموں اور اسٹیٹ بینک کے علم میں لائے بغیر دولت بیرونِ ملک منتقل کی گئی تھیں تو اسے واپس لانا حکومتی اہلکاروں کا فرض ہے۔بدقسمتی سے یواے ای کی حکومت نے 2015میں اسلام آباد کو اس بارے میں اطلاع دی تھی لیکن اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے ساتھیوں نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔ایک اطلاع کے مطابق نواز شریف کے خلاف مزید کیسز کھلنے والے ہیں۔انہوںنے امریکہ میں قائم حبیب بینک کے ذریعے 2007سے کئی بلین ڈالر ز لاہور کے جاتی امرا ءاکاﺅنٹ میں ٹرانسفر کئے جس کے بارے میں اب تحقیقات کی وجہ سے حقائق سامنے آرہے ہیں۔حبیب بینک کی نیویارک برانچ پینلٹی کے بعد بند کردی گئی۔ آج پی آئی اے جو پاکستان کی قومی ائیرلائن ہے اور حبیب بینک دونوں ہی امر یکہ میں پاکستانیوں کی خدمت کرنے سے محروم ہوچکے ہیں۔قومی احتساب بیورو جسے انگریزی میں نیب کا نام دیا گیا ہے نے پاکستانی وزارت خارجہ اور یواے ای کی حکومت سے مزید معلومات حاصل کرنے کا ارادہ ظاہرکیا ہے۔ جلد اس پر عمل شروع ہوجائے گا۔ بات صرف اتنی سی ہے کہ عمران نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ناجائز دولت بیرون ملک سے واپس لا کر رہےں گے۔ ایک اندازے کے مطابق کئی کھرب روپے پاکستانیوں کے بیرون ملک بینک اکاونٹس میں رکھے ہوئے ہیں۔کئی ایک تو بے نام ہیں لیکن تحقیقات ٹھےک طریقے سے کی جائے تو سار ا کھوج نکل آئے گا۔جن لوگوں کے خلاف انکوائر ی شروع کردی گئی ان میں بیرون ملک رہنے والے پاکستان کی حفاظت کے لئے یا اوورسیز پاکستانی فاونڈیشن کے افسران جنہوںنے کروڑوں روپے رشوت اور ناجائز طور سے بنائے۔ ان کے خلاف بھی تحقیقات شروع کرنے کا آرڈر کردیا گیا۔عمران نے اپنے وزیروں کو فضول خرچی، نام ونمود ،نمائش سے بچنے کی ہدایت کی ہے۔ 1300 سی سی کار سے زیادہ کسی وزیر کو سرکاری گاڑی نہیں ملے گی۔ پٹرو ل اور نمائشی پروٹوکول کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس پر بہت سے وزارت کے امیدواروں نے اپنی گاڑی استعمال کرنے کو ترجیح دی ہے۔ پی ٹی آئی کے ایک قومی اسمبلی میں منتخب نمائندے نے تو تمام سرکاری مراعات واپس کرنے کا اعلان بھی کردیا۔ 
مزید پڑھیں:لندن فلیٹس کا معاملہ برطانیہ کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ
 

شیئر: