Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انتخابات میں جنات سے مقابلہ تھا،اسفند یار

پشاور...عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی نے کہا ہے کہ حالیہ انتخابات میں ہونے والی دھاندلی میں نگران حکومت، انتظامیہ ، پولنگ ا سٹیشنز کے اندر موجود فوجی اور پولنگ کا تمام عملہ ملوث تھا۔اس مرتبہ بھی ہمارا مقابلہ جنات سے تھا۔ انسانوں سے ہوتا تو اے این پی اکثریت جماعت کو طور پر سامنے آ جاتی۔انڈا چوری ہونے پر سوموٹو ایکشن لینے والے چیف جسٹس فوج کی انتخابات میں مداخلت پر کیوں خاموش ہیں ۔اب سوموٹو کہاں گئے ؟ عمران خان نے جیت کی تقریر میں ہر حلقہ کھولنے کا کہا۔ جب سعد رفیق نے درخواست دی تو لاڈلے نے بچاو کیلئے سپریم کورٹ کا دروزہ کھٹکھٹا دیا ۔ نگران وزیر اعلیٰ کا شفاف انتخابات کا بیان مضحکہ خیز ہے۔ نگران حکومت پہلے اپنا کردار واضح کرے۔دھاندلی میں جو بھی ملوث ہے قوم بخوبی جانتی ہے۔چارسدہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان آ گیا۔ سب سے پہلے نیکٹا نے میاں افتخار حسین کو الرٹ جاری کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ تھریٹ الرٹ میں خودکش حملہ آور کا نام ،عمر اور تاریخ بھی درج ہے۔جب سیکیورٹی ایجنسیوں کو اتنا سب کچھ پتہ ہے تو اسے روک کیوں نہیں سکتیں۔انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی تھی۔ انہیں اس بات سے آگاہ کیا تھا کہ فوج اگر پولنگ ا سٹیشن کے اندر داخل ہوئی تو بطور ادارہ فوج متنازعہ ہو جائے گی۔ ہماری بات نہیں سنی گئی۔،اسفندیار ولی نے کہا کہ ہمیں پارلیمنٹ سے باہر کرنے والے سیاست سے باہر نہیں کر سکتے ۔نظریاتی سیاست کریں گے اور دنیا کو یہ ثابت کریں گے کہ عدم تشدد کی سوچ اور فکر کی سیاست کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:نو منتخب ارکان اسمبلی کی آج حلف برداری

شیئر: