تلنگانہ این آر آئی فورم کا خدام الحجاج کی ٹریننگ کیلئے ورکشاپ و سیمینار
فورم کے تحت امسال مملکت میں مقیم 150 رضاکار مشاعر مقدسہ میں ضیوف الرحمان کی خدمت کا فریضہ انجام دیں گے ،رضاکاروں کا قافلہ 9 ذوالحجہ کو روانہ ہو گا
امین انصاری ۔ جدہ
تلنگانہ این آر آئی فورم کے زیر اہتمام خدام الحجاج کیلئے محمود مصری کی صدارت میں ورکشاپ کا اہتمام کیا ۔ صدر تلنگانہ این آر آئی فورم محمد عبدالبجبار اور نائب صدر محمود مصری نے خدام الحجاج کا اور معززان شہر کا استقبال کیا ۔محمد لیاقت علی خان نے نطامت کے فرائض انجام دیئے ۔قرات و نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نائب صدر محمود مصری نے خطبہ صدارت دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کے مقرب بندوں میں خود کو شامل کرنا چاہتے ہو تو مخلوق خدا کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصدبنالیں ۔ انہوں نے تلنگانہ این آر آئی فورم کی کارکردگی کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ حجاج کی خدمت کیلئے والینٹئرز کو اکٹھا کرنا اورہندوستانی قونصلیٹ کے تعاون سے منی ، عرفات اور مزدلفہ لیجانے کا کام گزشتہ 5 سال سے کررہی ہے ۔ امسال 150 رضا کار مشاعر مقدسہ میں خدمات انجام دیں گے جن میںمملکت کے مختلف شہرو ں میں مقیم رضاکار شامل ہیں ۔ہمارے وسائل محدود ہیں لیکن ارمان اور جذبہ خدمت بہت زیادہ اور بلند ہیں ۔ تقریب سے کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات نے بھی خطاب کیا ۔ سیاد ت علی خان نے کہا کہ بیکاروقت انسانی خدمت کیلئے استعمال کرکے اپنی آخرت سنوار لیں ۔عثمان بن یسلم بن محفوظ نے کہا کہ حجاج خدمت کیلئے خود کو پیش کرنا یقینی ذاتی فیصلہ نہیں بلکہ یہ منجانب اللہ ہے ۔ محمد عتیق کلچر ل سیکریٹر فورم نے کہا کہ اللہ نے خدام الحجاج کیلئے جن بندوں کو چنا ہے وہ قابل مبارکباد ہیں۔ عزیز قدوائی نے کہا کہ خدام خلوص دل سے آئیں ہیں اور یقینا نیک نیتی سے خدمات انجام دینگے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم غصہ پر قابو رکھیں اور ہدایات پر عمل کریں ۔ اعجاز احمد خان نے کہا کہ ایام حج میں بے شمار مصائب کا سامنا کرنا پڑے گا ۔کامیاب ہیں وہ خدام جو صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑتے۔سید خواجہ وقار الدین نے کہا کہ میں نے گزشتہ سال ان خدام کو منیٰ میں دیکھا دن بھر کی مشقت اور راتوں کی نیند مکمل نہ ہونے کے باوجود ان کے چہرے خدمت خلق کیلئے ٹمٹا رہے تھے یہ ویسی تازہ دم تھے جیسے ابھی کچھ منٹ قبل میدان عمل میں آئے ہوئے ہیں ۔ شمیم کوثر نے کہا کہ وطن سے دور کھلے آسمان تلے بھٹک جانے والے حاجیوں کو تسلی اور اطمینان دلا کر ان کے خیموں تک پہچانے والے خدام الحجاج قابل تعریف ہیں ۔ان کا جذبہ خدمت دیدنی ہے ۔جدہ کے خدام کے انچارج محمد حنیف نے کہا کہ ہم پانچ سال سے خدمت کررہے ہیں ہمیں معلومات اور تجربہ مکمل حاصل ہوچکا ہے جو نئے خدام آئے ہیں ہم انہیں نقشہ کی مدد سے تمام اہم باتیں بتارہے ہیں اب ضرورت اس بات کی ہے ہمیں زیادہ سے زیادہ وہیل چیئر مہیا کیئے جائیں۔ سہیل انصاری سینیئر خادم نے کہا کہ ہمیں آرام کیلئے رہائش اور حجاج کیلئے میڈیسن اور کچھ کھانے کی اشیاء کی بہت ضرورت پڑتی ہے اگر یہ زیادہ مقدار میں مل جائے تو ہم بڑھ چڑھ کر مدد کرسکتے ہیں ۔ صدر فورم محمد عبدالجبار نے خدام کو بتایا کہ اپنے موبائیل اور وائی فائی کو برقرار رکھیں اورآپسی تعاون اور ٹیم لیڈر کی ہدایت پر عمل کو اہمیت دیں تاکہ ایک دوسرے سے واقف رہیں۔ جمرات اور اس کے ارد گرد خدام کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے اگر کوئی بے ہوش ہوجائے یا تھکن سے نٹھال ہوجائے تو ہم ان تک پہنچ کر انہیں طبی مد د دیں اور کھانے پینے کیلئے جو چیز اپنے ساتھ ہے حاجی کو دے کر وہیل چیئر پر بیٹھا کر ان کے خیمہ تک انہیں پہنچائے ۔ اگر خیمہ بہت دور ہے تو ہم درمیان میں ملنے والے دوسرے خادم حج کے حوالے اس حاجی کو کرکے واپس اپنی پوزیشن پر چلے جائیں۔5 خدام کا ایک گروپ بنایا جائے گا 2 وہیل چیئر والے ہونگے ۔2 خادم ضعیف اور بیمار حاجیوں کی ڈھارس بناکرانکی خدمت کریں گے جبکہ پانچواں خادم زخمی اور بے ہوش حاجی کو ایمبولینس اور ڈاکٹرز سے رجوع کرے گا ۔انہوں نے کمیونٹی سے کہا کہ یہ کام انتہائی مشکل اور محنت والا اس میں خدام بھی بیمار پڑھ جاتے ہیں اور ان کے پیر جواب دیتے ہیں لیکن منجانب اللہ 10 سے 15 منٹ سستانے کے بعد وہ پھر سے تازہ دم ہوجاتے ہیں ۔ہمیں زیادہ سے زیادہ خدام کی ضرورت ہے ۔ ہمیں خوشی ہیکہ تلنگانہ این آر آئی فورم اس اہم کام کا بیڑھ اٹھائی ہے اور یہ سب تب ہی ممکن ہوسکتا جب خدام رضاکارانہ خدمت کیلئے خود کو پیش کرے ۔