Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایم کیو ایم پاکستان کے بڑھتے مطالبات

کراچی ( صلاح الدین حیدر)ایم کیو ایم پاکستان جو حالیہ انتخابات میں صرف 4قومی اسمبلی نشستیں ہی جیت سکی ۔ خواتین کی مخصوص نشستوں میں ایک اور ملا کر اس کا کوٹہ 5ہوگیا نے عمران خان کو وزیر اعظم کا ووٹ دینے کا اعلان کیا تو کیا لیکن اب اس کی باچھیں روز بروز کھلتی جارہی ہےں۔ تحریک انصاف کے گورنر عمران اسماعیل ایم کیو ایم بہادرآباد کے آفس بہ نفس نفیس طور پر آئے۔جانے سے پہلے انہوں نے بیان دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کراچی کو اس کا حق دلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔یہ بھی بات غور طلب ہے کہ عمران اسماعیل اور کراچی کے مےئر وسیم اختر کے ذاتی مراسم ہیں ۔ انہوں نے میئر کو ساتھ لے کر چلنے کا وعدہ بھی کرلیا۔ وفاق سے کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے رقم کی فراہم کا بھی یقین دلایا، ان منصوبوں میں پانی کا K-4منصوبہ سرفہرست ہے جسے پیپلز پارٹی کی حکومت نے کراچی دشمنی کی خاطر برسوں التواءمیں رکھا۔ اب سندھ کے نامزد وزیر اعلیٰ ضروریہ کریڈیٹ لیتے ہیں کہ انہی کی حکومت نے کراچی کی ترقی کے لئے کئی ایک پیکیج منظور کیے، فلائی اوور ،زیر زمین راستے بنوائے،  لیکن میئر کو سرے سے نظر انداز کیا گیا ۔ تمام تر اختیارات وزیر اعلیٰ نے اپنے پاس ہی رکھ لئے کہ ایم کیو ایم کو ووٹ حاصل کرنے کا موقع نہ مل جائے۔ پہلے سے ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ایم کیو ایم 45/50نشستیں جیتنے والی جماعت سمٹ کر 4نشستوں پر محدود ہوکر رہ گئی۔ اب جبکہ نامزد گورنر عمران اسماعیل نے ان سے وعدے وعید کئے۔ عمران کی طرف سے اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ کراچی کو اس کا حصہ ضرور ملے گا۔ تو اب ایم کیو ایم نے 2وفاقی وزارتوں کا مطالبہ کرڈالا جو کسی طرح بھی موزوں نہیں، جواباً عمران کی طرف سے کہا گیا کہ وزارتوں کا فیصلہ وہ خود کریں گے ۔ اگر ایم کیو ایم صوبے سندھ کے صدرڈاکٹر عارف علوی صدر مملکت کے منصب اعلیٰ پر براجمان کیے جاتے ہیں تو کراچی اور اردو بولنے والوں کی شمولیت خود بخود بڑ ھ جائے گی۔ دیکھیں آگے ایم کیو ایم کیا گل کھلاتی ہے۔ 
 

شیئر: