کیرالا سیلاب: حکومت غیرملکی امداد قبول کرے، کانگریس
نئی دہلی۔۔۔۔کیرالا سیلاب میں کمی آنے کے بعد متاثرین اپنے گھروں کو واپس ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ریاست کے 14اضلاع میں سے 13میں سیلاب نے بری طرح تباہی مچائی۔300سے زیادہ کیمپوں میں تقریباً13لاکھ افرادپناہ گزیںہیں۔ریاست میں غیر ملکی امداد پر سیاست چھڑ گئی ہے۔ کیرالا کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے مرکز ی حکومت سے ریاست میں راحت کے کاموں کیلئے بیرونی امداد قبول کرنے کیلئے دوبارہ غور و خوض کرنے کیلئے کہا ہے۔ کیرالا کے وزیر اعلیٰ پنرائی وجین نے کہا کہ ضرورت پڑی تو وہ وزیر اعلیٰ نریندر مودی سے بھی اس موضوع پر بات چیت کرینگے۔وزیر اعلیٰ نے آج ریاست کے 13اضلاع میں قائم سیلاب زدگان کے کیمپوں کا دورہ کیا۔غیرملکی امداد قبول کرنے سے انکار پر اپوزیشن جماعت کانگریس اور مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی نے ناراضی کا اظہار کیا۔ سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے کہا کہ بیرونی امداد قبول کرنے کیلئے قواعدوضوابط میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ بیرونی امداد قبول نہ کرنے سے مسئلہ گمبھیر ہوگیا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے سیلاب متاثرین کی امداد و راحت رسانی کیلئے 700کروڑ روپے مدد کی پیشکش کی تھی ۔تھائی لینڈ کے سفیر نے ٹویٹر پرتحریر کیا کہ کیرالا کے سیلاب زدگان کیلئے بیرونی امداد قبول نہ کئے جانے پر افسوس ہے تاہم ہماری ہمدردیاں اور نیک خواہشات ہند کے باشندوں کے ساتھ ہیں۔