سکابا،بولیویا....مثبت سوچ اور کم سے کم خوراک کو حیرت انگیز طور پر اچھی صحت کا ضامن سمجھا جاتا رہا ہے اور اس سلسلے میں بہترین مثال یہاں اینڈیا ن کے پہاڑی علاقوں میں رہنے والی جولیا فلوریس کورک ہیں جن کی عمر تقریباً 118سال ہوچکی ہے تاہم مثبت سوچ ، زندگی کی قدر اور غیر ضروری پریشانیوں سے دور رہنے کی روش نے انہیں اب تک تروتازہ رکھے ہوئے ہے۔26اکتوبر 1900ء انکی پیدائش کی تاریخ ہے اس اعتبار سے وہ 117سال اور 10ماہ کی ہوچکی ہیں جو لگ بھگ 118سال ہے۔ اگر انکی بتائی ہوئی تاریخ پیدائش درست ہے تو وہ ملک کی سب سے معمر خاتون ہیں اور شاید دنیا بھر کی سب سے سن رسیدہ خاتون کہی جاسکتی ہیں۔ انکی مادری زبان بولیویا کے قبائلی علاقے کیوچوا کے لوگوں کی ہے۔ وہ اسی زبان میں لوک گیت گاتی ہیں اور ایک چھوٹا سا اکتارا بھی بجاتی رہتی ہیں۔ اپنی طویل زندگی میں انہوں نے دو عالمی جنگیں دیکھی ہیں۔ انقلابات کا مشاہدہ کیا اور پھر اپنے شہر کو جہاں کی آ بادی محض 3ہزار نفوس پر مشتمل تھی 5عشروں میں تیزی سے بڑھ کر ایک لاکھ 75ہزار افراد تک پہنچتے ہوئے بھی دیکھا۔ انکے شناختی کارڈ میں بھی یہ بات درج ہے کہ وہ کانکنوں کی بستی میں پیدا ہوئی تھیں۔ اتنی ساری باتوں کے باوجود انکا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ابتک شامل نہیں مگر گنیز بک والوں کاکہناہے کہ چونکہ انہیں خاتون کی طرف سے ابھی تک کوئی درخواست نہیں ملی ہے کہ انکا نام درج کیا جائے اسلئے انکے نام کے اندراج میں دشواری پیش آرہی ہے مگر اسکاکیاکیا جائے کہ وہ جانتی ہی نہیں کہ دنیا میں ریکارڈز رکھنے کی ایک کتاب بھی ہوتی ہے۔ انکی لاپروائی بھی ریکارڈ میں شامل نہ ہونے کی بڑی وجہ ہے مگر انہیں اسکی کوئی پروا نہیں۔ وہ اپنی مرغیوں، بلیوں اور دیگر پالتو جانوروں کیساتھ وقت گزار کر بیحد خوش رہتی ہیں۔ انکی 65سالہ بھتیجی اگسٹینا برنا کا کہناہے کہ انہوں نے جولیا کو کبھی پریشان اورغمزدہ نہیں دیکھا آج بھی وہ اپنے بیشتر کام خود کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں:- - - --خرگوشوں کی لڑائی، تیسرا ریفری بناکھڑا رہا