Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اختلاف رائے جمہوریت کا ’’سیفٹی والو‘‘ہے، سپریم کورٹ

نئی دہلی ۔۔۔۔بھیما کوریگاؤں معاملہ میں سماجی کارکنان کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے تمام ملزمان کی گرفتاری روک دی۔ عدالت نے کہا کہ ملزمان پولیس ریمانڈکی بجائے اپنے گھر میں ہی نظر بند رہیں گے۔سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سماعت آئندہ 6 ستمبرتک ملتوی کرتے ہوئے واضح کیا کہ پانچوں ملزمان کو اس وقت تک ریمانڈ پر نہیں لیاجاسکتا۔ اس معاملے میں مہاراشٹر حکومت کو منگل تک اپنا جواب داخل کرنے کے لئے کہا گیا ۔واضح ہو کہ بدھ کو سماجی کارکنان کی گرفتاری کے معاملے پر سپریم کورٹ اور دہلی ہائی کورٹ میں تقریباً ایک ساتھ سماعت ہوئی۔ عدالت عظمیٰ میں تمام ملزمان کی گرفتاری پر روک لگانے کی درخواست پر جبکہ جب کہ دہلی ہائی کورٹ میں گوتم نولکھا کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس اے ایم کھانولکر کی بنچ کے سامنے گرفتار سماجی کارکنان کی بات رکھتے ہوئے سینئر وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ گرفتار لوگوں کا پولیس ایف آئی آر میں کوئی تذکرہ نہیں۔ ساتھ ہی ملزمان پر کسی میٹنگ کا الزام بھی نہیں۔ سنگھوی نے کہا کہ یہ معاملہ آئین کی شق 21 کے مطابق زندگی گزارنے کے حق سےمنسلک ہے لہٰذا فریقین کی گرفتاری پر روک لگائی جائے۔اس سلسلے میں ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ ہماری جمہوریت میں اختلاف رائے ایک سیفٹی والو کی طرح ہےاگر پریشر کوکر میں سیفٹی والو نہ لگا ہو تو وہ پھٹ سکتا ہے۔عدالت نے ملزمان کو عبوری راحت دیتے ہوئے اگلی سماعت تک گرفتاری پر پابندی عائدکردی۔
مزید پڑھیں:- - - - -گریٹر نوئیڈا میں مسافروں سے بھری بس الٹ گئی، ایک ہلاک

شیئر: