Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاشقجی سعودی قونصلیٹ میں نہیں، حکام کو تلاشی کی اجازت ہے، سعودی ولیعہد

ریاض..... سعودی ولیعہد ، نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے ترکی کے استنبول شہر میں واقع سعودی قونصل خانے پہنچ کر لاپتہ ہوجانے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی کہانی سے متعلق امریکی خبررساں ادارے کے متعدد سوالات کے جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ جمال خاشقجی سعودی قونصل خانے میں نہیں ہے۔ اس حوالے سے بہت ساری افواہیں سننے کو ملی ہیں ۔ خاشقجی سعودی شہری ہیں ہم ان کے ساتھ کیا ہوا ، یہ جاننے کے مشتاق ہیں۔ ترک حکومت سے جمال خاشقجی کی بابت معلومات حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ وہ سعودی قونصل خانے پہنچے تھے تاہم کچھ دیر یا ایک گھنٹے بعد وہ وہاں سے چلے گئے تھے۔ ہم اس سلسلے میں صحیح صورتحال دریافت کرنے کیلئے دفتر خارجہ سے رابطے میں ہیں۔ اگر ترک عہدیدار یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ ابھی تک قونصل خانے میں ہیں اور وہ قونصل خانے کی عمارت کی تلاشی لینا چاہتے ہیں ہم اس کے باوجود انہیں قونصل خانے کی اجازت دے دیں گے جبکہ قونصل خانہ ، سعودی ریاست کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ اگر وہ تلاشی لینا چاہیں گے تو ہم انہیں اس کی بالکل اجازت دیں گے۔ ہمارے پاس چھپانے کیلئے کچھ نہیں۔ بلومبرگ کے نمائندوں کی طرف سے سوال کیا گیا کہ کیا سعودی عرب خاشقجی پر الزامات عائد کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ پہلے تو ہمیں یہ پتہ چلے کہ وہ ہیں کہاں؟ اگر وہ سعودی عرب میں ہوتے تو میں یہ جواب دینے کی پوزیشن میں ہوتا کہ ان پر الزامات لگائے جائیں گے یا نہیں۔ بلومبرگ نے ایک سوال یہ کیا کہ کیا خاشقجی وہ شخص نہیں جس کی بابت سعودی خبررساں ادارے نے یہ اطلاع شائع کررکھی ہے کہ سعودی عرب اسے انٹرپول کی مدد سے مملکت لانا چاہتا ہے؟ ولیعہد نے اس کے جواب میں واضح کیا کہ جی ہاں، یہ وہ شخص نہیں۔ 
 

شیئر: