اچھی سوچ سے اچھے نتائج برآمد ہوتے ہیں، ماہرین نفسیات
پورٹسماﺅتھ..... چاق و چوبند ، پھرتیلا اور تندرست بننے کے ساتھ ساتھ چھریرے بدن کے حصول کیلئے لوگ طرح طرح کے جتن کرتے ہیں مگر اب ماہر نفسیات اور چند ماہر غذائیت نے مشترکہ طور پر تحقیق کرکے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ عملی طور پر کم خوراکی اور ڈائٹنگ اتنی ضروری نہیں جتنا لوگ سمجھتے ہیں۔ تحقیق و تجربے سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ اچھی سوچ اور حسن ظن بھی انسان کو چاق وچوبند اور پھرتیلا رکھ سکتا ہے۔ رپورٹ تیار کرنےوالے سائنسدانوں کا تعلق پورٹسماﺅتھ یونیورسٹی سے ہے جنہوں نے ایک خاص کلیے کو بنیاد بناکر سروے کیا تو یہ جان کر حیران رہ گئے کہ اپنے بارے میں اچھے خیالات رکھنا اپنے آپ کو صحت مند اور خوبصورت سمجھنا محض خام خیالی نہیں ہوتابلکہ اسکے حقیقی معنو ں میں مثبت اور اچھے نتائج بھی برآمد ہوتے ہیں۔ اس کلیے کو پرکھنے کیلئے جن رضاکاروں کی خدمات حاصل کی گئیں انہیں 2حصوں میں بانٹا گیا اور ایک گروپ کو ڈائٹنگ کی صلاح دی گئی اور کم خوراکی پر مائل کیاگیا جبکہ دوسرے گروپ کو اس بات کی تلقین کی گئی کہ وہ خود کو اسمارٹ ، صحت مند اور خوبصورت سمجھتے رہیں تو یہ تمام خصوصیات یقینی طور پر انکے اندر پیدا ہوجائیں گی اور وہ صحت نظر آئیں گی اور منفی اثرات ان پر نظر نہیں آئیں گے۔ تحقیقی رپورٹ کی نگراں ڈاکٹر لینڈا سولبنگ کا کہناہے کہ انہوں نے اس عجیب و غریب تجربے کا آغاز لیموں کے استعمال اور عدم استعمال کے توسط سے کیا ۔