Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوتیلے باپ زیر نگرانی بچوں کا خیال انکے اصلی والدین سے زیادہ رکھتے ہیں

لندن .... انسانی تعلق اور مختلف رشتوں کے اثرات کے حوالے سے برطانوی سائنسدانوں نے تحقیق کرکے اس مفروضے کی سختی سے تردید کردی ہے کہ سوتیلے باپ اپنی نگرانی میں رہنے والے بچوں کا خیال ان کے اصل ماں باپ سے زیادہ رکھتے ہیں اور کئی بار کے تجربات کے بعد یہ حقیقت ثابت بھی ہوچکی ہے۔ واضح ہو کہ یہ کیفیت جس میں سوتیلا پن انتہائی اہم کردارادا کرتا ہے۔ طبی اصطلاح میں سنڈریلا ایفکٹ کہلاتا ہے اور اس بیماری میں مبتلا افراد اپنے زیر نگرانی یا زیر کفالت بچوں کےساتھ ظلم و بدسلوکی روا رکھتے ہیں۔ اب برطانوی سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اس بات کا انحصار اپنے یا سوتیلے والدین پر ہی نہیں ہے بلکہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بچوں کے ساتھ ظلم و ستم اور زیادتی کرنے والے سوتیلے والدین کی عمریں کتنی ہیںاگر سوتیلے والدین کی عمر نسبتاً کم ہوگی یا وہ نوجوان ہونگے تو وہ بچوں کے ساتھ زیادتی اور ظلم روا رکھنے میں کچھ زیادہ ہی آگے رہتے ہیں۔یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یونیورسٹی آف ایسٹ اینجلیا کے سائنسدان یہ انکشاف کرچکے ہیں کہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ انگلینڈ اور ویلز میں ہر سال تقریباً20 بچوں کو انکے والدین ہلاک کردیتے ہیں اور اس معاملے میں سن رسیدہ سوتیلے والدین کی شرح دو، چار فیصد سے بھی زیادہ نہیں۔برطانوی وزارت داخلہ کا بھی کہناہے کہ بچوں پر زیادہ ظلم و ستم کرنے والوں میں اکثریت کم عمر افراد کی ہوتی ہے۔ یونیورسٹی کے ڈاکٹر گیوی ناپس نے اس تحقیق کی نگرانی کی ہے۔ واضح ہو کہ سنڈریلا ایفکٹ کا نظریہ سب سے پہلے 1970کی دہائی کے بعض ماہرین نفسیات نے پیش کیا تھا۔ اس رپورٹ میں بھی یہی کہا گیا تھا کہ معمر افراد یا والدین بچوں پر کافی زیادتیاں کرتے ہیں اور بسا اوقات انہیں ہلاک کرنے سے بھی بعض نہیں آتے۔
 

شیئر: