گیس کی قیمتوں میں اضافہ چیلنج
کراچی: سی این جی اسٹیشنز کے مالکان نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ چیلنج کردیا۔ ذرائع کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سندھ پیٹرولیم اینڈ سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن و دیگر کی جانب سے دی گئی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے وفاق، چیئرمین اوگرا اور ایم ڈی سوئی سدرن گیس و دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں گزشتہ روز درخواست کی سماعت کے دوران ایسوسی ایشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سی این جی کی پیٹرول سے زاید نرخوں کا عام آدمی کیسے بوجھ اٹھائے گا؟ پہلی بار پیٹرول سستا اور سی این جی مہنگی کردی گئی ہے۔ پیٹرول درآمد جبکہ گیس سندھ خود پیدا کرتا ہے۔سی این جی نرخ بڑھانے سے متعلق اوگرا کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے۔ اوگرا نے سوئی سدرن گیس کی قیمت 17 فیصد بڑھانے کی سفارش کی جبکہ اوگرا نے سوئی نادرن گیس کی نرخ 30 فیصد بڑھانے کی سفارش کی۔ وفاقی حکومت نے اوگرا کی سفارش کے برخلاف 40 فیصد یکساں نرخ بڑھا دیئے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گیس قیمتیں پیٹرول کی قیمتوں سے تجاوز کرنے کے باعث سی این جی سیکٹر تباہ ہو جائے گا۔ اوگرا کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے اور درخواست پر حتمی فیصلے تک زاید نرخوں کی وصولی روکی جائے۔ درخواست میں سیکرٹری وزرات پیٹرولیم، چیئرمین اوگرا اور ایم ڈی سوئی سدرن گیس و دیگر کو بھی فریق بنایا گیا ہے ۔