Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جوابی اقدام تہلکہ خیز ہوگا

15اکتوبر 2018پیر کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار عکاظ کا اداریہ نذر قارئین ہے

    سعودی عرب اپنی تاریخ میں کبھی بھی نہ تو ثانوی درجے کا ملک رہا اور نہ ہی کبھی کسی ملک کی دھمکی یا استحصال کے آگے گھٹنے ٹیکے۔سعودی عرب اکثر و بیشتر نازک حالات میں ان ممالک میں سرفہرست رہا جنہوں نے جرأتمندانہ ، دوٹوک اور صاف موقف اختیار کیا۔ مملکت نے اپنے موقف پر آنے والی ذمہ داری او ر بوجھ کو شایان شان طریقے سے برداشت کیااور اپنے اصولوں پر ایمان و یقین کی طاقت پر اعتماد کرکے مشکل سے مشکل موقف اختیار کیا۔
    سعودی عرب نہ صرف یہ کہ عرب دنیا کا صدر نشین ہے ، نہ صرف یہ کہ اسلامی دنیا کا رہنما اورعالم اسلام کے حقوق، مفادات اور مسائل کادفاع کرنیوالا ملک ہے بلکہ وہ بڑے ممالک کی ہمسری کرنے والا عالمی اثرونفوذ کا مالک ملک ہے۔ سعودی عرب نے یہ مقام اپنے سیاسی رتبے ،اقتصادی حیثیت اور کلیدی کردار کی بدولت حاصل کیا ہے۔
    سعودی عہدیدار کا بیان مملکت کے غیر متزلزل موقف اور اس کی دوٹوک پالیسی کے دھارے کے عین مطابق ہے۔ سعودی عرب نے کبھی بھی کسی بھی طاقت کی دھمکی قبول نہیں کی۔ سعودی عرب اپنے امن و امان یا اپنی معیشت یا اپنی خود مختاری کیخلاف کسی بھی اقدام کا جواب زیادہ موثر اور زیادہ تہلکہ خیز اقدام کے ذریعے دیگا۔مملکت نے چونکہ ہمیشہ معقولیت کا دامن تھامے رکھا،اپنے وقار کیخلاف کسی بھی سازش اور کسی بھی شیطانی عمل کے حوالے سے فیصلہ کن ، دوٹوک اور متوازن موقف اپنایا اس وجہ سے سعودی عرب کا نیا موقف دوٹوک اور تہلکہ خیز تھا۔ مملکت نے اقتصادی پابندیاں عائد کرنے یا سیاسی دباؤ بنانے یا جھوٹے الزامات دُہرانے کے ہر عمل کو پوری قوت کے ساتھ مسترد کرکے اپنے سابقہ موقف کا اعادہ کیا۔ سعودی عرب کیخلاف ماضی میں جتنی بھی بیہودہ کوششیں کی گئیں ان کا انجام ناکامی کی صورت میں برآمد ہوا۔ سعودی عوام و حکومت ہر حال میں ہر طرح کے دباؤ کا مقابلہ پوری پامردی اور ثابت قدمی کے ساتھ کرینگے۔

مزید پڑھیں:- - - - -رابطہ عالم اسلامی اعتدال کے فروغ کا علمبردار

شیئر: