Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ھزل

- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -  - - - -- - - - -

ھزل

جابجاتیری گلی میں جان جاں

نقشِ پائے عاشقانِ ناتواں

مدرسہ تھا یا کوئی صحنِ چمن

قیس و لیلیٰ روز ملتے تھے جہاں

بوٹیاں ساری رقیبوں کی طرف

میری جانب شوربہ اور ہڈّیاں

آج بیوٹی پارلر میں بھیڑ تھی

صبر کا ’’اُن‘‘ کے وہاں تھا امتحاں

قرض جس دن سے لیا ہے ’’خان‘‘ سے

ڈھونڈتا ہے وہ مجھے، میں بے نشاں

یہ سیاست ہی میں دیکھا معجزہ

جو کہیں کے بھی نہ تھے، پہنچے کہاں

جان ہی دینی پڑے گی عشق میں

کام کچھ آتے نہیں آہ و فغاں

- - - - - - -

شوکت جمال ۔ ریاض

شیئر: