Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آرکٹک کے دورہ افتادعلاقے میں آباد قطبی مہم جو

    لندن- - -  --مقامی اخبار نے اپنی ٹریولنگ سہولیات کے حوالے سے جاری کردہ گائیڈ لائن میں اس بار قطبی علاقوں کا احاطہ کیا ہے ۔اس بار شائع ہونیوالے مضمون میں قطب شمالی کے قاناق علاقے سے سفر کرنیوالے سیاح کی روداد شامل ہے جنہوں نے قطبین کی طرف جاتے ہوئے مغربی گرین لینڈ کے علاقے کو عبور کیا تھا ۔ اطلاعات کے مطابق یہ وہ علاقہ ہے جہاں آج بھی برسوں قبل مہم جوئی پر نکلے ہوئے لوگوں کی نشانیاں باقی ہیں ۔اس علاقے میں 620افراد پر مشتمل ایک چھوٹی سی بستی ان لوگوں کی جن کے آبائو اجداد پہلی بار قطبین دیکھنے اور سر کرنے نکلے تھے ۔بستی میں رہنے والوں میں قطب شمالی سر کرنیوالے مشہور مہم جو رابرٹ پیاری کی چوتھی نسل رہ رہی ہے ۔ واضح ہو کہ رابرٹ پیاری دنیا کے وہ پہلے شخص تھے  جو 1909ء میں قطب شمالی پہنچے تھے اور پھر یہیں رہ گئے تھے ۔ ساری زندگی انہوں نے قانا ق میں گزاری اور بڑی ہمت اور جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہاں کے نامساعد حالات سے مانوسیت حاصل کی اور پھر ان کے بچے اور ان کے بچوں کے بچے نسل درنسل یہاں رہنے لگے ۔نادر قسم کی وہیلوںکا شکار ان لوگوں کا آج بھی مشغلہ ہے ۔ یہ لوگ وہیلوں کے جسم کے ایک ایک حصے اور عضو کو بروئے کار لاتے ہیں ۔ سیل اور قطبی ریچھوں کی کھال سے اپنا لباس تیار کرتے ہیں جو انہیں شدید سردی سے محفوظ رکھتا ہے ۔ حد یہ کہ وہیل کی سونڈ اور ہڈیوں کو بھی وہ ضائع نہیں کرتے اور دوسری ہڈیوں کو بھی وہ ضائع نہیں کرتے ۔ اس سے برف پر چلنے میں مدد دینے والی چھڑیاں تیار کر لیتے ہیں ۔
مزید پڑھیں:- - - - - -فرانس میں دیوہیکل بیل اور قوی الحبثہ مکڑی کے حیرت انگیز فن پارے

شیئر: