Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مجلس ایک کروڑ روپے سے زیادہ مسلم پرسنل لا بورڈ کو عطیہ کرچکی ہے، اکبر اویسی

  حیدرآباد۔۔۔ مجلس اتحاد المسلین کے قائد ایوان اکبر الدین اویسی نے کہا کہ مجلس الحمد للہ اب تک مسلم پرسنل لا بورڈ کو ایک کروڑ روپے سے زیادہ رقم دے چکی ہے۔ انہوں نے دی ہوئی رقم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مخالفین ہم سے ہمیشہ سوال کرتے ہیں کہ  مجلس نے کیا کیا؟ انہوں نے بتایا کہ کئی ایک سیکڑوں عوامی اقدامات کے علاوہ بابری مسجد مقدمہ کی پیروی کیلئے مجلس نے 2011ء میں 55 لاکھ روپے مسلم پرسنل لا بورڈ کے حولے کئے۔ یہ رقم رکن پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی اور کارپورٹرز کی تنخواہوں سے دی گئی۔ جاریہ سال مجلس نے اپنی جانب سے 16 لاکھ روپے اور اہل حیدرآباد کی جانب سے 84 لاکھ روپے دیئے۔ اس طرح جملہ رقم ایک کروڑ سے زائد مسلم  لا بورڈ کے حوالے کی گئی۔ انہوں نے کانگریسیوں کو جو مجلس پر تنقید کررہے ہیں، چیلنج کیا کہ بابری مسجد بازیابی مقدمہ کے سلسلے میں ایک کروڑ روپے  کا چیک مسلم پرسنل لا بورڈ کے حوالے کرکے دکھائیں۔ وہ چندرائن گٹہ حلقہ کے بڑا بازار یاقوت پورہ میں ایک بڑے جلسے سے خطاب  کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس کو جو مقام ملا ہے وہ یونہی نہیں ملا، لاکھوں غریب مسلمانوں کی دعاؤں کا نتیجہ ہے جو گزشتہ 60 برسوں سے مجلس کیلئے کرتے آرہے ہیں۔ کانگریس نے گزشتہ 70 برسوں میں ملک بھر میں ہزاروں کروڑوں روپے کے اثاثے قائم کئے  لیکن ایک بھی اسپتال و تعلیمی ادارہ قائم نہیں کیا۔ قوم سوال کررہی ہے کہ کانگریس نے عوام کیلئے کیا کیا؟ قائد مجلس نے کہا کہ تنقید کرنے والے تنقید برائے تعمیر کریں تو اس کو اپنا آئینہ سمجھوں گا لیکن مخالفین کو پوری شدت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم اقلیت کے اتحاد کی وجہ سے ہی مجلس آسام، کرنول، اتراکھنڈ ، کیرالہ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں حصہ لے سکی۔ انہوں نے افسو س کا اظہار کیا کہ مکہ مسجد میں بم دھماکہ میں اموات کم تھیں لیکن احتجاج کرنے والوں پر پولیس نے جو گولیاں چلائیں ان سے مرنے والوں کی تعداد کئی گنا بڑھ گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتوں کو  طرح طرح سے خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ 

شیئر: