Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسانی حقوق کی سعودی رپورٹ

11نومبر2018ء اتوار کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار ’’البلاد‘‘کا اداریہ نذر قارئین!
اقوام متحدہ کے ماتحت انسانی حقوق کونسل نے گزشتہ ہفتے سعودی عرب کی تیسری رپورٹ کو منظوری دیدی۔سعودی عرب نے انسانی حقوق کے حوالے سے اپنے طریقہ کار پر تیسری جامع رپورٹ پیش کی تھی ۔ اقوام متحدہ کی جانب سے اس کی منظوری ظاہر کرتی ہے کہ سعودی عرب صحیح جہت میں آگے بڑھ رہا ہے ۔ سعودی عرب نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا تھا کہ وہ کونسل کے ساتھ تعاون کا خواہاں ہے ۔ اس کے طور طریقوں اور تدابیر کو اپنانے کا تہیہ کئے ہوئے ہے ۔ سعودی عرب نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ وہ اقوام متحدہ ، عالمی برادری اور انسانی حقوق سے تعلق رکھنے والے عالمی اداروں اور تنظیموں کے ساتھ مل جل کر حقوق کے تحفظ اور فروغ کا مشن جاری رکھے گا ۔ سعودی عرب ہر وہ کام کریگا جو اسلامی شریعت کے اصولوں سے ہم آہنگ ہوگا اور ان کے منافی امور سے اجتناب برتے گا ۔ 
سعودی عرب نے اپنے ذمہ عائد ہونیوالے تمام فرائض پورے کر دئیے ۔ اس طرح وہ 197فریق ممالک میں سے اُن 36ریاستوں کی فہرست میں شامل ہو گیا جو انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے رہنما اصولوں کی پابندی کر رہے ہیں ۔سعودی عرب اقوام متحدہ کی پالیسی کے مطابق اپنے یہاں قوانین و ضوابط مرتسم کر رہا ہے ۔ عدالتی اور فوجداری کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کر چکا ہے ۔ پبلک پراسیکیوشن کے ادارے کو خود مختار بنا چکا ہے ۔ وکلاء کا ادارہ قائم کر چکا ہے ۔ فیملی امور کونسل استوار کر چکا ہے ۔ نجی اداروں اور انجمنوں کا قانون پاس کر چکا ہے ۔ یہ سارے اقدامات ایسے ہیں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ سعودی عرب کی قیادت راشدہ انسانی حقوق کے فروغ کیلئے درکار عہدوپیماں کی تکمیل کو اپنی پہچان بنا چکے ہیں ۔ 
 

شیئر: