Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لکھنؤکے ’’واجد علی شاہ‘‘ چڑیا گھر کا نام بدلنے کی تیاری

لکھنؤ- - -  -ریاست میں بی جے پی کے برسراقتدار آتے ہی شہروں اورتاریخی مقامات کے نام تبدیل کرنے کا جو سلسلہ شروع ہوا وہ رکنے  کانام نہیں لے رہا۔مغل سرائے ،الہٰ آباد ،فیض آباد اور لکھنؤ اسٹیڈیم کے نام تبدیل کئے جانے کے بعد اب یوگی حکومت نے نواب واجد علی شاہ چڑیا گھر کا نام بھی تبدیل کرنے کی تیاریاں شروع کردیں۔ لکھنؤ چڑیا گھرکا نام نواب واجد علی شاہ کی جگہ ’’اٹل بہاری واجپئی‘‘ کئے جانے پر غور کیا جا رہا ہے، اطلاع کےمطابق آئندہ 25 دسمبر کو اٹل بہاری واجپئی کے یوم پیدائش پرنام تبدیل کرنے کاامکان ہے۔ اسسلسلےمیں وزیرجنگلات دارا سنگھ چوہان نے بتایا کہ اس پر حکومت غور کر رہی ہے اور محکمہ مناسب وقت پر فیصلہ کریگا۔2015 میں لکھنؤ چڑیا گھر کا نام اکھلیش سرکار نےبدل کرآخری تاجداراودھ نواب واجد علی شاہ کے نام سے منسوب کیا تھا۔ اب یہ تیسرا موقع ہوگا جب لکھنؤ چڑیا گھر کا نام تبدیل کیا جا ئیگا۔  1921 میں انگریزوں کی حکومت میں اسے تعمیر کیا گیا تھا جسےبرطانوی راجکمار کے نام پر اسے ’پرنس آف ویلز جیولوجیكل گارڈن کہا جانے لگاتھا۔ 80 سال بعد اس کا نام 4 جون، 2001 میں بدل کر لکھنؤ چڑیا گھر کر دیا گیا، پھر مارچ 2015 میں اکھلیش حکومت میں اس کا نام’’واجد علی شاہ ‘‘چڑیا گھر رکھ دیاگیا تھا۔71 ایکڑ رقبہ میں پھیلا یہ چڑیا گھر دارالحکومت لکھنؤ کی شان ہے، یہاں سالانہ تقریباً 13 لاکھ سیاح  آتے ہیں، اس میں 102 اقسام کے 911 پرندوں اور جانوروں کا آشیانہ ہے، ساتھ ہی اس میں مردہ عجائب گھر بھی ہے جہاں قدیم زمانے کے سازو سامان کے علاوہ صدیوں  پرانی ممیاں بھی موجود ہیں۔
مزید پڑھیں:- - - - -9دسمبر کو مندر کی تعمیرکیلئےدہلی میں آر ایس ایس کی ریلی
ہندوستان کی تازہ ترین خبروں کے لئے ’’اردونیوز انڈیا‘‘ گروپ جوائن کریں
رائے دیں، تبصرہ کریں

شیئر: