اسلام آباد: نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمت میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 41 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں بجلی کی قیمت سے متعلق سماعت ہوئی جس میں نیپرا نے ایل این جی اور کوئلے سے چلنے والے پلانٹس کے کم چلانے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ پلانٹس چلائے جاتے تو بجلی صارفین کو زیادہ ریلیف مل سکتا تھا جس پر سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ پلانٹ نہ چلانے کی وجہ ایل این جی کا کم مقدار میں ملنا ہے جس پر چیئرمین نیپرا نے کہا کہ یہ کوئی نواز نہیں، تاہم تحریری جواب جمع کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فرنس آئل والے پلانٹس کو کوئلے پر چلا دیا جاتا تو فی یونٹ 59 پیسے کی کمی ہو سکتی تھی۔
بعدازاں نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمت میں 41 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی، تاہم اس اضافے کا اطلاق کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک پر نہیں ہوگا۔ اضافہ اکتوبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں صارفین پر3 ارب 80 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔ قبل ازیں سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی نے بجلی کی قیمت فی یونٹ 64 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی تھی۔