اجودھیا میں نفرت کا کھیل،تقسیم کئے جارہے ہیں 10 ہزار ترشول
لکھنو۔۔۔ اجودھیا کی متنازعہ اراضی کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التواہونے کے باوجو د آر ایس ایس اوراس کی ذیلی تنظیمیں بڑے پیمانے پر اجودھیا میں مندر کی تعمیر کے لیے فرقہ وارانہ ہم آہنگی تہ وبالا کرنے کے درپے ہیں۔ وی ایچ پی کی یوتھ وِنگ بجرنگ دل کی جانب سے اودھ علاقے کے تقریباً 10 ہزار کارکنان میں ترشول تقسیم کئے جارہے ہیں۔ترشول ٹریننگ کے بارے میں وی ایچ پی کے سینیئررہنما دیویندر مشرا نے بتایا کہ 10 ہزار کارکنان کی ایک ٹیم اس طرز پر تیارکی جارہی ہے کہ وہ کسی بھی جگہ فوراً پہنچ سکیں۔واضح ہو کہ بجرنگ دل نے دارا سنگھ کے قتل کے بعد پیداہونیوالے تنازع پر ترشول ٹریننگ کا پروگرام خود ہی ختم کردیا تھا لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ چوری چھپے ٹریننگ کا کام چلتا رہتا ہے۔بجرنگ دل کو ترشول سے اتنی دلچسپی کیوںہے؟ اس سوال کے جواب میں مشرا نے کہا کہ ترشول ہندو دھرم کا ناقابل فراموش حصہ ہے۔ ہم ترشول دے کر نوجوانوں کو ہندو ہونے پر فخر کا احساس دلاتے ہیں۔ مشرا نے مزید کہاکہ ہم نے نوجوانوں پر ہی توجہ مرکوز کررکھی ہے ۔انھوں نے بتایا کہ ایودھیا،فیض آباد کا مرکز ہے اس لیے تمام توجہ اسی علاقے پر دی جارہی ہے۔ دیویندر مشرا نے یہ بھی بتایا کہ اگر ضرورت پڑی تو باقی علاقوں میں بھی ترشول کی ٹریننگ کے لیے پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔لکھنؤ کے اطراف 12 اضلاع آتے ہیں لیکن وی ایچ پی نے اسے اپنی صلاحیت اور ضرورتوں کے حساب سے 25 علاقوں میں تقسیم کررکھا ہے۔ دیویندر مشرا نے بتایا کہ وی ایچ پی کی جانب سے 25 نومبر کو ہونے والی تقریب میں تقریباً ایک لاکھ لوگوں کی شرکت متوقع ہے جس میں بجرنگ دل کے کارکنان اس عوامی گروپ کا اہم حصہ ہوں گے۔اس بار ہمارا دھیان اس علاقے پر ہے کیونکہ اس حصے کے نوجوانوں کو اجودھیا پہنچنے میں آسانی ہوگی۔ علاوہ ازیں مشرا نے بتایا کہ دہلی میں 9 دسمبر کو ہونے والی تقریب میں پورے شمالی ہندوستان سے کارکنوں کو بلایا جائیگا۔ وی ایچ پی سے منسلک بجرنگ دل میں 15 سے 35 سال عمر کے نوجوان ہیں۔ ان نوجوانوں کی ٹریننگ اس طرح کی جاتی ہے کہ وہ خود کو ہندو دھرم کا محافظ مانتے ہیں اور خدمت، سیکیورٹی اور تہذیب کے بنیادی اصولوں پر چلنے کا دَم بھرتے ہیں۔ بجرنگ دل میں شامل ہونے کے لیے صرف ایک چیز لازمی ہے، اور وہ ہے’ ’ہندو‘‘ ہونا۔وی ایچ پی 25 نومبر کو اجودھیا، ناگپور اور بنگلورومیں ایک ساتھ تقریب منعقد کریگی۔ملک بھر میں تقریباً 5ہزار اجلاس کرکے رام مندر تعمیر کیلئے راہ ہموار کریگی۔
ہندوستان کی تازہ ترین خبروں کے لئے ’’اردونیوز انڈیا‘‘ گروپ جوائن کریں