Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اصیل مرغے بھی ذہین اور شاطر ہوتے ہیں، نئی تحقیق

  نیویارک..... جانوروں کی نشوونما کے حوالے سے جریدے” اینیمل کاگنیشن“ میں شائع نئے مضمون سے پتہ چلتا ہے کہ بڑے سائز کے مرغے جنہیں بہت سے علاقوں میں اصیل مرغے کے طور پر جانا جاتا ہے بہت ذہین، چالاک اور شاطر ہوتے ہیں اور اپنی علیحدہ سوچ اور شخصیت رکھتے ہیں۔ ان میں تجسس کا جذبہ بچوں سے زیادہ ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ لوگوں نے اب تک مرغوں اور مرغیوں کی ذہانت اور فہم و فراست کا درست اندازہ نہیں لگایا ہے۔ تحقیق و تجربے کے دوران اس بات کا پتہ چلایا گیا کہ فارم میں پرورش پانے والے مرغوں اور مرغیوں میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔ یہ صلاحیت دودھ پینے والے مختلف جانوروں کے لگ بھگ ہوتی ہے۔ تجربے کے دوران دیکھا گیا کہ یہ مرغے جن کے سر پر کلغی بنی ہوتی ہے لوگوں کو دھوکہ دینے اور اپنے کھانے پینے کا باآسانی بندوبست کرسکتے ہیں اور مادہ مرغیوں کے کھانے پینے کا خاص خیال رکھتے ہیں تاہم انہیں اپنے علاقے میں درآنے والا کوئی دوسرا مرغا ایک آنکھ نہیں بھاتا اور وہ آخری حد تک کوشش کرتے ہیں کہ یہ مرغا جسے وہ اپنا حریف سمجھتے ہیں انکے علاقے سے نکل جائے۔ یہ تحقیقی رپورٹ سم ون نامی پروجیکٹ کے ڈائریکٹر لورو میرینو کی نگرانی میں مرتب ہوئی ہے۔ ان کا کہناہے کہ مرغے بالخصوص تاہم کچھ مرغیاں بھی ایسی ہوتی ہیں جو مختلف چیزوں کی علیحدہ شناخت کو اچھی طرح سمجھتی ہیں۔ انہیں یہ بھی معلوم ہے کہ کون انکا ہمدرد ہے اور کون انہیں پکڑ کر نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ نئی تحقیق جو مرغیوں کی نفسیات کے حوالے سے ہے بہت سے لوگوں کو حیران کردے مگر قدیم قصہ کہانیوں میں بھی ایسے مرغے ملتے ہیں جو ذہین اور شاطر سمجھے جاتے تھے۔ انکی بینائی بھی دوسرے مرغوں کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ہوتی ہے۔ یہ اپنے منفی یا مثبت جذبات کے اظہار سے بھی نہیں چوکتے۔
 

شیئر: