دہشت گردی کی فنڈنگ والے ممالک کی فہرست میں شامل کرنا افسوسناک ہے، سعودی عرب
جمعرات 14 فروری 2019 3:00
ریاض- - - - -سعودی عرب نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ والے انتہائی پرخطر ممالک کی فہرست میں مملکت کو یورپی کمشنری کی جانب سے شامل کرنے پر شدید افسوس کا اظہار کر دیا۔ یورپی کمشنری نے 13فروری 2019ء کو مذکورہ فہرست تجویز کی۔ سعودی عرب نے کہا کہ دہشت گردی کی فنڈنگ اور منی لانڈرنگ کے انسدا د کی قانون سازی اور مختلف تدابیر اختیار کرنے کے باوجود مملکت کو ایسے ممالک کی فہرست میں شامل کرنا اچھی بات نہیں ۔ اسلامی تنظیم برائے تربیت وسائنس و ثقافت"ایسیسکو"نے یورپی کمشنری کے موقف کو سعودی عرب کے حوالے سے منفی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبدالعزیز التویجری نے رباط میں تنظیم کے صدر دفتر سے اعلامیہ جاری کر کے کہا کہ سعودی عرب انسداد دہشت گردی سے متعلق اقوام متحدہ کی حکمت عملی پر عملدرآمد میں موثر فریق ہے۔ انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ انتہا پسندانہ افکار کے انسداد کے عالمی مرکز کے قیام ، دہشت گردی کے انسداد کے مشن میں موثر شرکت ملکی ، علاقائی اور بین الاقوامی سطحوں پر دہشت گردی اور اس کی فنڈنگ کے خلاف موثر اقدامات کو نظرانداز کرنا حیرت انگیز ہے۔ سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کی مزاحمت سعودی عرب کی اہم حکمت عملی ہے اور وہ اس مقصد کیلئے قانونی اور انتظامی طور طریقے بہتر سے بہتر تر بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ انہوں نے یورپی کمشنری کے عہدیداروں اور یورپی پارلیمنٹ کے ارکان کو دورہ ریاض کی دعوت بھی دی تا کہ وہ یہاں آکر ملکی ، علاقائی اور بین الاقوامی سطحوں پر انسداد منی لانڈرنگ و دہشت گردی کی فنڈنگ کے حوالے سے سعودی عرب کی مساعی کا قریب سے جائزہ لے سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب یورپی کمشنری کے ساتھ رابطے جاری رکھے گا اور دہشت گردی و منی لانڈرنگ کے انسداد کے طور طریقوں کو مزید بہتر بنانے کیلئے یورپی یونین میں شامل اپنے دوست ممالک کے ساتھ بامقصد مکالمے کا بھی آرزو مند ہے۔ مملکت نے توجہ دلائی کہ وہ داعش کے خلاف عالمی اتحاد میں برابر کا شریک ہے۔ مالیاتی ورکنگ ٹیم "ویٹپ"ستمبر 2018ء میں سعودی عرب کو پابند ممالک میں شامل کئے ہوئے ہے۔