Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندوستانی طیارہ گرانے والاحسن صدیقی

کراچی ( صلاح الدین حیدر ) 27 فروری کو ہندوستانی ایئر فورس کے 2 مگ 21 طیاروں نے لائن آف کنٹرول عبور کر کے پاکستانی علاقے میں گھسنے کی کوشش کی لیکن ہماری ایئر فورس کے طیارے پہلے سے ہی کشمیر میں 6 مقامات کو نشانے پر لئے ہوئے تھے۔ ملٹری ٹارگٹ پر حملے کر کے واپس آرہے تھے کہ ہندوستانی طیاروں نے ان پر حملہ کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں خود ہند کو تقریباً 50 ملین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔ ایک مگ 21 سے 25 ملین ڈالر کا ملتا ہے، اس سے زیادہ ایک تربیت یافتہ پائلٹ کہیں زیادہ قیمتی ہوتا ہے۔ اسی لئے انہیں حکم ہوتا ہے کہ اگر جہاز میں کوئی نقصان ہوجائے یا حملے میں اسے نقصان پہنچے تو پائلٹ کو طیارے کی پرواز کے بغیر اپنی جان بچانے کےلئے پیرا شوٹ کے ذریعے کود جانا چاہیے لیکن یہ بتانا ضروری ہے کہ پاکستان کے جس سپوت نے ہندوستانی طیارے کو نشانہ بنایا وہ کون تھا؟ اس کا نام اسکورڈن لیڈر حسن صدیقی ہے جو کہ سیکٹر 11-A نارتھ کراچی کے متوسط طبقے سے تعلق رکھتا ہے لیکن دشمن سے نمٹنے میں ماہر ہے۔ وہ اپنے گروپ لیڈر کے ساتھ تھا کہ دشمن کے طیارے پر نظر پڑی، فوراً ہی اس نے گروپ لیڈر سے مگ 21 کو گرانے کی اجازت مانگی۔ اجازت ملتے ہی اس نے میزائل داغ دیا اور طیارہ زمین پر آگرا۔ ہندوستانی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن اب پاکستان کی قید ہے مگر اب جبکہ صورتحال میں تھوڑی بہت تبدیلی دیکھنے میں آرہی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر ملکوں نے مفاہمت کےلئے قدم اٹھایا ہے تو عمران خان نے اس پائلٹ کو آزاد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 
 

شیئر: