Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں تدفین ٹیکس .... حقیقت کیا ہے؟

 میتوں کی تدفین کے اجازت ناموں پر 150پونڈ ٹیکس لگانے کی اطلاع غلط ہے۔ فوٹو اسکائی نیوز
مصری ذرائع ابلاغ کی اس اطلاع پر کہ حکومت نے تدفین ٹیکس مقرر کردیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوگیا۔ عام شہریوں نے اس ٹیکس کے حوالے سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
اسکائی نیوز کے مطابق مصری حکومت کے ماتحت میڈیا سینٹر نے سوشل میڈیا کا ردعمل دیکھتے ہوئے وضاحتی بیان جاری کردیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری حکومت نے تدفین ٹیکس کے دعوے کی تردید کردی ہے۔
تدفین ٹیکس کی اطلاع اس قدر اہمیت اختیار کر گئی تھی کہ مصری کابینہ کو فیس بک کے اپنے اکاﺅنٹ پر وزارت خزانہ کے حوالے سے یہ بیان جاری کرنا پڑ گیا کہ میتوں کی تدفین کے اجازت ناموں پر 150پونڈ ٹیکس لگانے کی اطلاع غلط ہے۔

مصرکے میڈیا سینٹر نے سوشل میڈیا پر لوگوں کا ردعمل دیکھتے ہوئے وضاحتی بیان جاری کردیا۔ فائل فوٹو

وزارت خزانہ سے رابطہ کرکے پوچھا گیا تھا کہ مردے کو دفنانے کے لیے درکار اجازت نامے کی باقاعدہ فیس مقرر کیے جانے کی اطلاعات کی حقیقت کیا ہے؟
وزارت خزانہ نے توجہ دلائی ہے کہ ہمارے یہاں سے ایسا کوئی بیان جاری نہیں ہوا۔ مردوں کو دفنانے کے لیے جو اجازت نامے جاری کیے جاتے ہیں ان پر کبھی کوئی فیس نہیں لی گئی اور نہ ہی حال میں اجازت ناموں پر کوئی فیس مقرر کی گئی ہے۔
مصری کابینہ نے اپنی بات کو مزید مضبوط کرتے ہوئے توجہ دلائی کہ مصر میں کوئی بھی نیا ٹیکس ایوان نمائندگان کی منظوری کے بغیر نافذ نہیں ہوتا۔
مصری وزارت خزانہ نے ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا کے صارفین سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ اس قسم کے دعوے کرنے سے قبل چھان بین ضرور کرلی جائے۔بغیر تصدیق کے اس طرح کی اطلاعات کسی بھی حالت میں نہ شائع کی جائیں۔
                             
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: