Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سونے کی تلاش سے آثار قدیمہ کو نقصان

تاریخی مقامات کی خوبصورتی متاثر ہورہی ہے۔فوٹو:صدی نیوز
 سعودی عرب کے ماہر آثار قدیمہ عبداللہ المسند نے ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ سونے کی تلاش کے لیے آثار قدیمہ میں کھدائیاں کرکے انہیں نقصان پہنچایا گیا ہے۔
 المدینہ اخبار کے مطابق سعودی صحافی عید الیحییٰ نے ٹوئیٹر پر یہ وڈیو شیئر کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بعض افراد سعودی عرب کے ایک تاریخی مقام پر چٹانوں میں کھدائیاں کرکے سونا تلاش کر رہے ہیں۔
وڈیو میں یہ بھی نظر آ رہا ہے کہ چٹانوں کے اطراف انتہائی نامناسب طریقے سے کباڑجمع کردیا گیا ہے۔ اس سے تاریخی مقامات کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے۔

سونے کے تلاش کے لیے بعض افراد تاریخی مقامات پر جادو ٹونا بھی کررہے ہیں۔ فوٹو: ٹوئٹر

 عبداللہ المسند نے حکام سے مطالبہ کیا ’ تاریخی مقامات کو سونے کے چوروں کی تخریبی سرگرمیوں سے بچانے کے لیے خصوصی حفاظتی انتظامات کیے جائیں‘۔
’اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ابھی تک کسی متعلقہ ادارے نے اس بات کا نوٹس نہیں لیا ۔ یہ کسی ایک تاریخی مقام کا حصہ نہیں بلکہ ملک میں جگہ جگہ اس طرح کے واقعات وقتاً فوقتاً ریکارڈ پر آتے رہتے ہیں‘۔
یاد رہے کہ سعودی عرب کے جریدے الشروق نے کئی سال قبل ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ سونے کے تلاش کے لیے بعض افراد تاریخی مقامات پر جادو ٹونا بھی کررہے ہیں۔
 سونے کی تلاش میں بعض افراد ایسی حرکتیں کر بیٹھتے ہیں جو بے وقوفی کے دائرے میں آتی ہیں۔ اس کا رواج ہزاروں سال سے ہے۔
 مصر قدیم میں فراعنہ کو دفن کیا جاتا تھا تو اہل مصر کے عقیدے کے مطابق شاہ مصر (فرعون) کے ساتھ اس کے اثاثے سونے، زیورات، چاندی اور کھانے پینے کی اشیا بھی دفن کردی جاتی تھیں۔
المدینہ اخبار کے مطابق سعودی عرب میں بھی وقتاً فوقتاً ایسے مقامات سے جو لوگوں کی دسترس سے دور ہوتے ہیں سونے کی تلاش کے لیے کوشش کی جاتی رہی ہے۔ 

شیئر: