Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زہریلی گیسوں کے نقصان سے بچنے کیلئے عمودی جنگل

  نانجنگ ........ چین میں گرین ہاوسز سے خارج ہونے والی نقصان دہ گیس پر قابو پانے کے لئے یہاں عمودی جنگل اگانے کا منصوبہ بنالیا گیا ۔ یہ عمومی جنگلات جو بلند و بالا درختوں کے اونچے اونچے ٹاورز کی شکل میں ہونگے منصوبے کے تحت مختلف عمارتوں جن میں دفاتر اور ہوٹلز کی عمارتیں شامل ہونگی۔65ہزار مربع فٹ میں درخت اور جھاڑیاں اگائی جائیں گی۔ عمودی جنگلوں پر مشتمل یہ ٹاورز ایشیا میں اپنی نوعیت کے پہلے نباتاتی ٹاورز ہونگے ۔ ان ٹاورز کی تعمیر اور تیاری کا کام نانجنگ میں شروع بھی کیا جاچکا ہے۔ اور یہ کام 2018ءتک مکمل ہوجائیگا۔ ہر نباتاتی ٹاور میں سیکڑوں درخت، پودے اور جھاڑیاں ہونگی۔ واضح ہو کہ چین میں گرین ہاوسز سالانہ 25ٹن سے زیادہ زہریلی گیس خارج کرتے ہیں۔ نئے منصوبے سے گیسوں کے اخراج پر قابو پایا جاسکے گا۔ لگائے جانے والے ٹاورز میں 600بلند و بالا درخت ، 500 اوسط اونچائی والے درخت اور ان سے بھی چھوٹے 2500پودے اور جھاڑیاں لگائی جائیں گی۔ منصوبے کی تکمیل کے بعد ان نباتاتی ٹاورز کو نانجنگ گرین ٹاورز کے نام سے جانا جائیگا۔ اس منصوبے کے تحت بعض فلک بوس ہوٹلوں پر جھاڑیوں کی مدد سے گرین لالٹین بھی بنائی جائیگی جو عمارت کی 8ویں منزل پر ہوگی۔ دوسرا نباتاتی ٹاور355فٹ اونچا ہوگا اور اس میں 247کمروں پر مشتمل حیات ہوٹل بھی ہوگا۔ جس کمپنی کو اس بڑے منصوبے کا ٹھیکہ دیا گیا ہے وہ اٹلی، سوئٹزرلینڈ میں بھی مختلف نوعیت کے بلند و بالا ٹاورز بناچکی ہے۔ اب چین کے کئی دوسرے بڑے شہرو ںمیں بھی ایسے ٹاورز بنائے جائیں گے۔

شیئر: