Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فن پاروں سے ملبوسات کو نیا انداز دینے والی سعودی فیشن ڈیزائنر

عسیر ریجن کی خواتین گھروں کی آرائش میں ماہر مانی جاتی ہیں (فوٹو العربیہ)
عسیر ریجن خوبصورت موسم، دلکش قدرتی مناظر کے حوالے سے مشہور ہے وہیں عسیر کی خواتین آرائش و زیبائش، فیشن، ملبوسات، تجریدی آرٹ، گھروں کی تزئین اور عروسی ملبوسات میں بھی اپنا نام کمائے ہوئے ہیں.
العربیہ نیٹ کے مطابق فیشن ڈیزائر ڈاکٹر سمیرہ یوسف کے خیالات اور محمد فارع کے فن نے فیشن اور ملبوسات کی دنیا میں حسین امتزاج پیدا کیا ہے.
سمیرہ یوسف نے فیشن اور ڈیزائن کی دنیا میں آنے کے حوالے سے بتایا کہ’ دراصل محمد فارع کے فن پاروں سے فیشن اور ملبوسات کو نیا انداز دینے کا تصور لیا‘.

شروع میں خواتین کے ملبوسات اور  زیورات ڈیزائن کیے.(فوٹو العربیہ)

 ’محمد فارع کے فن پارے دیکھے تو ایسا لگا کہ وہ عسیر کی خواتین کے ماضی، حال اور مستقبل کو مختصر افسانے میں سموئے ہوئے ہیں’.
سمیرہ یوسف  کا کہنا تھا کہ ’وہ افسانہ نگار نہیں لیکن ان کے فن پارے ایک طرح سے خواتین کے ملبوسات کی شکل و صورت کا انوکھا تصور دیتے ہیں. فیشن اور ملبوسات کی دنیا میں جو نام پیدا کیا ہے اس کا تصور محمد فارع کے فن پاروں سے لیا ہے‘.
انہوں نے بتایا کہ ’بنیادی طور پر فیشن ڈیزائنر نہیں ہوں. فارماسسٹ ہوں. فیشن اور ملبوسات میرا شوق ہے.‘
’میرا خواب تھا کہ سعودی خواتین کے حوالے سے فیشن اور ملبوسات کی دنیا میں کچھ ایسا پیش کروں جو بین الاقوامی ٹریڈ مارک کے ہم پلہ ہو‘.
سمیرہ یوسف نے بتایا  کہ ’تین برس قبل فن کار محمد فارع کے فن پارے (عسیری بلی) پھر سعودی عرب میں آباؤ اجداد سے ملنے والے ورثے سے استفادہ کیا. شروع میں خواتین کے ملبوسات اور مختلف قسم کے زیورات ڈیزائن کیے. رفتہ رفتہ اس فن میں آگے بڑھتی چلی گئی.

سمیرہ یوسف کپڑے کا انتخاب خود کرتی ہیں جبکہ سلائی اپنے ورکشاپ میں کراتی ہیں۔ (فوٹو العربیہ)

ان کا کہنا تھا کہ’ کئی ڈیزائن ابھی منظر عام پر نہیں آئے‘. ڈیزائن کا اچھوتا تصور اپنے آپ میں بڑا کام ہے تو اسے حقیقت کا روپ دینا زیادہ مشکل کام ہے‘.
 میں کپڑے کا انتخاب خود کرتی ہوں. سلائی اور کڑھائی کا کام اپنے ورکشاپ میں خود انجام دیتی ہوں. یہی وجہ ہے کہ میرے تیار کردہ ملبوسات اندرون ملک ہی نہیں بلکہ بیرون سعودی عرب بھی پذیرائی حاصل کررہے ہیں‘.
سعودی آرٹسٹ محمد فارع نے بتایا کہ وہ آرکیٹیک ہیں. اپنی پہچان بنانے کے لیے وقت اور دولت بے تحاشا خرچ کی. اب ڈیزائنر سمیرہ یوسف کے ساتھ مل کر ملبوسات کے نت نئے ڈیزائن تیار کررہے ہیں.

عسیری بلی کا آرٹ قدیم، تاریخی فن ہے(فوٹو العربیہ)

محمد فارع نے اس یقین کا اظہارکی کہ ہمیں سعودی عرب کے تمام علاقوں کے تاریخی تشخص کی حفاظت کرنی چاہئے. ڈیکوریشن اور ملبوسات کے شعبے میں ہمیں عالمی پہچان بنانا ہوگی.
محمد فارع کہتے ہیں کہ عسیری بلی کا آرٹ قدیم، تاریخی فن ہے. عسیر ریجن کی خواتین اس کی ماہر مانی جاتی ہیں وہ گھروں کو اندر سے سجانے سنوارنے کے لیے گل کاری اور طرح طرح کی سجاوٹ کے لیے سیکڑوں برس سے مشہور ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ ’گھروں کی دیواریں ہوں یا بیٹھکیں ہوں انہیں پرکشش بنانے کا سہرا خواتین ہی کے سر جاتا ہے.‘
 

شیئر: