Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پانامہ کیس،45سال پرانا ریکارڈ پیش کرنا ممکن نہیں،سلمان اکرم

اسلام آباد... سپریم کورٹ میں بدھ کوپانامہ کیس کی سماعت 15 د ن بعد دوبارہ شروع ہوگئی۔جسٹس شیخ عظمت سعید کی علالت کے بعد5 رکنی لارجر بنچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کیس کی سماعت ملتوی کردی تھی۔ وزیراعظم کے صاحبزادوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل میںکہا کہ 1999 میں شریف فیملی کا تمام ریکارڈ قبضے میں لیا گیا تھا ۔ شریف فیملی کا ریکارڈ غائب ہو گیا، جو ریکارڈ موجود ہے اس پر عدالت میں جواب دوں گا ۔ 45 سال پرانا ریکارڈ عدالت میں پیش کرنا ممکن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف کوئی چارج نہیں اس لئے ان کے بچوں کے خلاف بھی کارروائی ممکن نہیں۔ نیب کے قانون کے مطابق وزیراعظم کے بچوں کو ملزم مان بھی لیا جائے تو ان پر بار ثبوت نہیں کیونکہ یہ فوجداری مقدمہ نہیں ہے۔ انہوں نے عدالت کو تجویز پیش کی کہ عدالت معاملے کی تحقیقات کے لئے کیس کو متعلقہ فورمز کو بھیج سکتی ہے ۔ عدالت نے کبھی فوجداری مقدمات کی تحقیقات نہیں کی ۔آئین کا آرٹیکل 10 ہر شہری کو شفاف تحقیقات کا حق دیتا ہے ۔

شیئر: