Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکی عرب ملکوں سے فوج واپس بلائے، عرب وزرائے خارجہ

عرب ممالک ترک مداخلت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔(فٹو ٹوئٹر)  
عرب وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ عرب ممالک میں ترک افواج کی موجودگی غیرقانونی ہے۔ انقرہ غیر مشروط طور پر اپنی فوجیں واپس بلائے۔
عرب ممالک اپنے اندرونی امور میں ترک مداخلت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔  
عرب وزرائے خارجہ کا آن لائن اجلاس بدھ کو ہوا جس میں سعودی عرب، مصر، عراق، امارات، بحرین شریک ہوئے۔ سیکریٹری جنرل بھی اجلاس میں موجود تھے۔ عرب ملکوں میں ترکی کی غیر قانونی مداخلت پر بحث کی گئی۔  
عرب وزرائے خارجہ نے  ایک بیان میں عرب ملکوں خصوصا عراق، لیبیا اور شام میں ترکی کی مداخلت کی مذمت کی اور ہر طرح کی مداخلت کو جارحانہ قرار دیا۔
عرب وزرا نے زور دے کر کہا کہ ترکی عرب ملکوں میں جو کچھ کررہا ہے وہ بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ  کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ترکی عرب ممالک کی خودمختاری کے خلاف کھلی جارحیت اور عربوں کی قومی سلامتی کو خطرہ لاحق کررہا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ  ترکی کی مداخلت سے فرقہ وارانہ تفرقے کو ہوا مل رہی ہے۔ ترکی کی ان سرگرمیوں کے خلاف عربوں اور بین الاقوامی برادری کو متحرک ہونا پڑے گا۔ ہر سطح پر اقدامات کرنا ہوں گے۔ 

عرب وزرائے خارجہ کا آن لائن اجلاس بدھ کو ہوا ہے( فوٹو ٹوئٹر)

عرب وزرائے خارجہ کی کمیٹی نے ترکی سے مطالبہ کیا کہ وہ عراق اور شام کے آبی حقوق کی خلاف ورزی فورا بند کرے۔ دجلہ اور فرات پر ڈیم قائم کرکے دونوں عرب ملکوں کے پانی کا کوٹہ بگڑ رہا ہے۔
دریں اثنا عرب لیگ کے معاون سیکریٹری جنرل حسام  زکی نے کہا ہے کہ عرب ملکوں کے اندرونی امور میں ترکی اور ایران کی مداخلتوں کو روکنا ہوگا۔  
عاجل ویب سائٹ  کے مطابق زکی نے بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ عربوں کے اندرونی امور میں ترکی اور ایران کی مداخلتیں عربوں کو ناگوار لگ گرہی ہے۔ ایران اور ترکی عربوں کے  مفاد پر اپنے مفادات حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ترکی اور ایران کو عربوں کے داخلی امور میں مداخلت بند کرنا ہوگی۔  

شیئر: