Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانیوں کے لیے واٹس ایپ کی متبادل ایپس کون سی؟

واٹس ایپ کے صارفین اپنے ڈیٹا کے تحفظ کے حوالے سے نئی پالیسی قبول کرنے کو تیار نہیں (فوٹو: اے ایف پی)
واٹس ایپ  کی نئی پرائیویسی پالیسی نے دنیا کے بیشتر ممالک میں موجود کروڑوں صارفین کو پریشان کر دیا ہے۔
یورپ اور برطانیہ کے علاو ہ باقی ممالک کے لوگوں کو نئی پالیسی کو قبول نہ کرنے پر آٹھ فروری کے بعد اپنے واٹس ایپ اکاؤنٹس ڈیلیٹ بھی کرنے پڑیں گے۔
واٹس ایپ صارفین نہ صرف اپنے ڈیٹا کی حفاظت کے حوالے سے تشویش کا شکار ہے بلکہ متبادل سوشل ایپس استعمال کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
یہ متبادل ایپس کیا ہو سکتی ہیں، ہم آپ کو درج ذیل سطور میں بتائیں گے۔

سگنل

آئی ٹی ماہرین سگنل کو سب سے ’محفوظ‘ سوشل ایپ تصور کرتے ہیں۔ کیونکہ ان کے مطابق اس میں صارفین کا ڈیٹا محفوظ رہتا ہے۔
امریکا کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) کے خفیہ آپریشنز کی تفصیلات دنیا کے سامنے لانے والے، اس کے سابق ملازم ایڈورڈ سنوڈن نے سگنل کے حوالے سے پچھلے ہفتے ایک ٹویٹ کیا ہے۔
ایک ٹویٹر صارف نے جب اپنے ٹویٹ میں سوال اٹھایا کہ ’کیا ہم واقعی سگنل پر اعتماد کر سکتے ہیں؟ کیونکہ مجھے اس کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔‘
اس صارف کے ٹویٹ کے جواب میں سنوڈن نے ٹویٹ کیا ’اس کی وجہ یہ ہے: میں اسے روزانہ استعمال کرتا ہوں اور میں ابھی تک مرا نہیں ہوں۔‘
یاد رہے کہ ایڈورڈ سنوڈن روس میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

پالیسی قبول نہ کرنے صورت میں یورپ اور برطانیہ کے علاو ہ باقی تمام ممالک کے لوگوں کے واٹس ایپ اکاونٹس اگلے مہینے  ڈیلیٹ ہو جائیں گے (فوٹو: اے ایف پی)

حال ہی میں دنیا کے امیر ترین انسان کا اعزاز پانے والے ایلون مسک نے بھی پچھلے ہفتے ایک ٹویٹ میں صارفین کو سگنل استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔
جب کہ پاکستان میں ڈیجیٹل حقوق کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم بائٹس فار آل کے کنٹری ہیڈ شہزاد احمد نے اردو نیوز  سے  بات  کرتے  ہوئے صارفین کو سگنل ایپ استعمال کرنے کی تجویز دی ہے۔
انہوں نے اس ایپ کے حوالے سے بتایا کہ اسے ایک غیر سرکاری تنظیم سول سوسائٹی آرگنائزیشن چلاتی ہے اور اس میں صارفین کا ڈیٹا محفوظ رہتا ہے اور اس کے فیچرز واٹس ایپ سے مماثلت رکھتے ہیں۔

سگنل کے فیچرز

سگنل میں بھی واٹس ایپ کی طرح اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کی سہولت موجود ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ کوئی تیسری پارٹی یہاں تک کہ سگنل انتظامیہ بھی آپ کے پیغامات نہیں پڑھ سکتی۔ یہ آپ کے موبائل نمبر کے علاوہ کوئی اور ڈیٹا محفوظ نہیں کرتی۔
یہ ایپ استعمال میں نہایت آسان ہے اور اینڈرائیڈ، آئی او ایس، آئی پیڈ، میک، ونڈوز اور لنکس پر باآسانی دستیاب ہیں۔
سگنل میں بھی گروپ بنانے کی سہولت موجود ہے۔ آپ 150 لوگوں پر مشتمل گروپ بنا سکتے ہیں اور ان کے ساتھ ویڈیو اور آڈیو کالز کر سکتے ہیں۔ یہ تمام کالز اینڈ ٹو اینڈ اینکرپٹڈ ہوتی ہیں۔
اس میں آپ ہر چیٹ میں اپنے پیغامات مخصوص وقت کے لیے غائب بھی کر سکتے ہیں۔ یہ دورانیہ پانچ سیکنڈ سے لے ایک ہفتے تک ہوتا ہے۔
سگنل میں سکرین لاک کا فیچر بھی موجود ہے۔ اس کے علاوہ آپ اپنے اکاؤنٹ کو محفوظ بنانے کے لیے اس پر پن بھی لگا سکتے ہیں۔
سگنل اپنے صارفین کو میسج ریکوسٹس کا فیچر بھی دیتا ہے جس میں آپ کے پاس نامعلوم شخص کا پیغام موصول کرنے، ڈیلیٹ کرنے اور بلاک کرنے کا آپشن ہوتا ہے۔

دنیا بھر میں کروڑوں صارفین واٹس ایپ استعمال کر رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

وائبر

وائبر بھی لوگوں میں کافی مقبول ہیں۔ اس مسیجنر ایپ کو ایک جاپانی کمپنی راکُوٹن چلاتی ہے۔ اس میں کافی عمدہ فیچرز ہیں، جو صارفین کی توجہ کا مرکز بن سکتے ہیں۔
وائبر میں بھی اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کی سہولت دستیاب ہے۔ اس میں تمام طرح کے پیغامات، تصاویر، ویڈیوز، آڈیو ، ویڈیو کالز اور گروپ چیٹس انکرپٹیڈ ہوتی ہیں۔
وائبر کو اینڈرائیڈ، آئی او ایس اور ونڈوز میں باآسانی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
وائبر ایک مفت سروس ہے لیکن اس میں کچھ اشتہارات نظر آتے ہیں۔ کمپنی کے مطابق صارفین کو مفت سروس کی سہولت فراہم کرنے کے لیے یہ اشتہارات دکھائے جاتے ہیں۔
وائبر میں بھی آپ واٹس ایپ کی طرح 250 سے زائد لوگوں کو ایک گروپ میں ایڈ کر سکتے ہیں۔
وائبر اپنے صارفین کو  خفیہ چیٹ موڈ کا فیچر  بھی فراہم کرتا ہے۔
ان کے علاوہ  وائبر اپنے صارفین کا لوکیشن اور ڈیوائس ڈیٹا حاصل کرتا ہے۔ یہ آپ کی کونٹیکٹ لسٹ کے نمبرز اور ان کے ای میلز  بھی اپنے پاس سٹور کرتا ہے۔

وائبر میں بھی آپ واٹس ایپ کی طرح 250 سے زائد لوگوں کو ایک گروپ میں ایڈ کر سکتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

ٹیلی گرام

ٹیلی گرام آئی ٹی ماہرین کے تمام تر تحفظات کے باوجود، دنیا میں کروڑوں لوگ استعمال کرتے ہیں۔ واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے بعد بہت سارے صارفین اسی پر منتقل ہونے کی بات کر رہے ہیں۔
اس کے نمایاں فیچرز  یہ ہیں۔

خفیہ چیٹس

یہ ٹیلی گرام کا ایک ایسا منفرد فیچر ہے جو واٹس ایپ پر دستیاب نہیں ہے۔ ٹیلی گرام پر خفیہ چیٹ کا ایک الگ خانہ ہے جو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کی پیشکش کرتا ہے۔

1.5 جی بی فائل شیئرنگ

ٹیلی گرام اپنے صارفین کو 1.5 جی بی سے زائد فائل شیئرنگ کی اجازت دیتا ہے جو واٹس ایپ کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔

 لاکھوں لوگوں کو گروپ میں ایڈ کریں

واٹس ایپ گروپ میں آپ بہت زیادہ لوگوں کو ایڈ نہیں کر سکتے لیکن اس کے مقابلے میں ٹیلی گرام میں صارفین دو لاکھ سے زائد لوگوں کو گروپ میں ایڈ کر سکتے ہیں یا اپنا چینل بنا سکتے ہیں۔

فارورڈ مسیج کا سراغ

ٹیلی گرام میں جب آپ کوئی فارورڈ مسیج وصول کرتے ہیں تو اس میں اصل مسیج بھیجنے والے کا نام بھی آتا ہے جبکہ واٹس ایپ میں یہ سہولت دستیاب نہیں ہے۔

ٹیلی گرام آئی ٹی ماہرین کے تمام تر تحفظات کے باوجود، دنیا میں کروڑوں لوگ استعمال کرتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

موبائل نمبر ظاہر نہیں ہوتا

ٹیلی گرام اپنے صارفین کو ان کا موبائل نمبر سب سے چھپانے کا آپشن دیتا ہے۔ آپ ہر کسی سے اپنا نمبر چھپا سکتے ہیں۔  واٹس ایپ میں اس کے برعکس ہے اور آپ کو نمبر ہر کسی کو ظاہر ہوتا ہے۔
لیکن سوشل ایپس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے دنیا بس انہی ایپس پر ختم نہیں ہو جاتی۔
ان تینوں کے علاوہ بھی بہت ساری ایسی ایپس ہیں جو دنیا میں بہت سارے لوگوں کے استعمال میں ہیں۔ ان ایپس میں وی چیٹ، ایمو اور بوٹم شامل ہیں۔
وی چیٹ صرف کمیونکیشن ایپ ہی نہیں بلکہ ایک سوشل میڈیا ایپ اور ڈیجیٹل پیمنٹ میتھڈ بھی ہے۔ اس میں آپ نئے دوست بھی ڈھونڈ سکتے ہیں۔
ایمو میں آپ آڈیو  کلپس بھیجنے کے ساتھ دو طرفہ ویڈیو چیٹ بھی کر سکتے ہیں۔ آپ آف لائن ہونے کی صورت میں بھی پیغامات موصول کر سکتے ہیں۔
بوٹم میں چیٹس اور کالز انکرپٹیڈ ہوتی ہیں اور اس میں 500 سے زائد لوگ گروپ میں ایڈ کیے جا سکتے ہیں۔

شیئر: