Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تانڈو‘ کے بعد ویب سیریز ’مرزا پور‘ بھی متنازع

مرزا پور کی پہلی سیریز سنہ 2018 میں نشر ہوئی تھی۔ فوٹو ٹوئٹر ایمازون مرزا پور
انڈیا کی عدالت عظمیٰ نے ای کامرس پلیٹ فارم ایمازون کی ویب سیریز ’مرزا پور‘ کے متعلق شکایات کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کیا ہے۔
ابھی ویب سیریز ’تانڈو‘ کے متعلق تنازع جاری ہی تھا کہ پرانی ویب سیریز ’مرزا پور‘ کا معاملہ بھی سامنے آ گیا ہے اور انڈیا میں سوشل میڈیا پر ’مرزا پور‘ ٹرینڈ بھی کر رہا ہے۔
بہت سے لوگ جہاں اس پر اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں وہیں کئی اس بات پر حیران ہیں کہ سپریم کورٹ کے پاس ان چھوٹی چیزوں کے لیے فرصت ہے جب کہ ملک کو دریپش اہم معاملات  پر عدالت عظمیٰ خاموش ہے۔
ٹوئٹر صارف شمع محمد نے لکھا کہ ’ایمازون پرائم کو سپریم کورٹ کا نوٹس ملا ہے کہ مرزاپور ویب سیریز یوپی کے تاثر کو خراب کرتی ہے۔ یہ کتنی عجیب بات ہے کہ سپریم کورٹ کو اس قسم کی چھوٹی چیزوں کے لیے فرصت ہے اور یوگی حکومت کے ذریعے صدیق کپن کی غیر قانونی حراست کے لیے وقت نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کی پریشان کن ترجیحات!‘
نیوز اینکر گارگی راوت نے لکھا کہ ’اور جو یوپی میں جرائم ہو رہے ہیں اس کا کیا۔ مجروح جذبات کی قوم میں اصلی جرائم سے زیادہ عکاسی پر غصہ ہے۔‘
سپرٹ آف کانگریس نامی صارف نے لکھا کہ ’ویب سیریز مرزاپور یوپی کی تصویر کو خراب کرتی ہے لیکن بہیمانہ گینگ ریپ اور قتل جو یو پی میں ہو رہے ہیں وہ یو پی کی تصویر کو خراب نہیں کرتے۔ سنگھی منطق۔‘
اس کے برعکس ایک صارف نریند تیوار نے لکھا کہ جو لوگ سپریم کورٹ کے نوٹس پر شکایت کر رہے ہیں وہ اس خبر کو دیکھیں۔۔۔۔'
اس کے ساتھ جو خبر انھوں نے پوسٹ کی ہے اس میں ایک مبینہ قاتل نے کہا کہ وہ ’مرزاپور‘ ویب سیریز سے متاثر ہوا تھا۔
خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی میں بننے والے ایک بینچ نے ویب سیریز ’مرزاپور‘ کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے کہا کہ ’اس ویب سیریز کو بنانے والے اوور دی ٹاپ پلیٹ فارم ایمازون پرائم ویڈیو سے اس کے متعلق جواب طلب کیا گيا ہے۔‘
درخوست میں کہا گیا ہے کہ براہ راست انٹرنیٹ پر ریلیز کی جانے والی ویب سیریز، فلم اور دیگر پروگرام کی جانچ کے لیے حکومت ہند ایک کمیٹی بنائے۔

سپریم کورٹ نے ایمازون پرائم سے سیریز کے متعلق جواب طلب کیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

یہ درخواست اترپردیش کے ضلع مرزا پور کے رہائشی سوجیت کمار سنگھ نے فائل کی ہے اور کہا ہے کہ ان کے شہر کے نام پر بنی سیریز میں مرزا پور کو غنڈوں اور رکھیلوں کے شہر کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
اس معاملے میں وزارت اطلاعات و نشریات، ایکسیل انٹرٹینمنٹ پرائیوٹ لمیٹڈ اور ایمازون پرائم ویڈو کو پارٹی بنایا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اترپردیش کی ایک پولیس ٹیم ٹرین کے ذریعے ممبئی پہنچ گئی تاکہ مرزا پور کے متعلق درج ایک ایف آئی آر پر عمل در آمد کر سکے۔ 
یہ شکایت اتوار کو مرزا پور ضلع کے رہائشی اور صحافی اروند چترویدی نے کی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ اس سیریز میں ’دانستہ طور پر، بدنام کرنے اور مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔‘
مرزاپور ایک سیریز ہے جس کا دوسرا سیزن گذشتہ سال اکتوبر کے آخر میں شروع ہوا۔ یہ ایکشن تھریلر سیریز ہے اور اس میں منشیات، بندوق، قتل اور بد نظمی کو ایک جال کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
سیریز میں پنکج ترپاٹھی اور شویتا ترپاٹھی کے ساتھ علی فضل، وکرانت میسی، رسیکا دگگل جیسے اداکار ہیں۔
اس کی پہلی سیریز سنہ 2018 میں آئی تھی اور بہت کامیاب رہی۔

شیئر: