Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں آرٹیفشل انٹیلیجنس سینٹر کا افتتاح

شہزادہ عبدالعزیز کا کہنا ہے 2024 تک 70 فیصد ادارے آرٹیفشل انٹیلیجنس پر مبنی انفراسٹکچر اور سمارٹ کلاؤڈ سروس کا استعمال شروع کر دیں گے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں توانائی کے نئے آرٹیفشل انٹیلیجنس سینٹر کا افتتاح کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس سینٹر کا قیام سعودی وزارت توانائی اور سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفشل انٹیلیجنس اتھارٹی کے درمیان ایم او یو پر دستخط کے بعد عمل میں آیا ہے۔
وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان اور سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفشل انٹیلیجنس اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ بن شرف الغامدی نے اس ایم او یو پر دستخب کیے ہیں، اس کا مقصد مملکت کی مصنوعی ذہانت میں صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔

 

آرٹیفشل انٹیلیجنس سینٹر فار انرجی مصنوعی ذہانت میں تحقیق، ترقیاتی کوششوں کو فروغ دینے، جدت طرازی کی حمایت کرنے اور کاروباری صلاحیت کو قابل بنانے میں مدد کرے گا۔
یہ سینٹر چار سٹریٹجک اہداف پر توجہ مرکوز کرے گا جو یہ ہیں۔ قومی انرجی ترجیحات کا فروغ، علم میں فائدے کے لیے مصنوعی ذہانت کی تیاری، انرجی کے میدان کے تجربات کو اکٹھا کرنا اور مملکت کی انرجی کے حوالے سے سٹریٹجک شراکت داریوں میں مصنوعی ذہانت کے حوالے سے رہنمائی کرنا۔
اس حوالے سے شہزادہ عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ ’2024 تک 70 فیصد ادارے آرٹیفشل انٹیلیجنس پر مبنی انفراسٹکچر اور سمارٹ کلاؤڈ سروس کا استعمال شروع کر دیں گے۔ جبکہ 50 فیصد سے زیادہ ادارے 2023 تک اپنے ایپلی کیشن پورٹ فولیوز کو وسعت دینے کے لیے آرٹیفشل انٹیلیجنس کی خدمات حاصل کریں گے۔‘
ان کے علاوہ یہ سینٹر 2030 تک 15 ہزار سے زائد ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے ماہرین تیار کرنے میں معاونت فراہم کرے گا۔
یہ ملکی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ انرجی اور مصنوعی ذہانت کے میدان میں تعاون کو بڑھانے پر بھی توجہ مرکوز کرے گا۔
اس سینٹر کو وزارت توانائی اور سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفشل انٹیلیجنس اتھارٹی، نیشنل انرجی سسٹم کے بنیادی سٹیک ہولڈرز کی شراکت سے مشترکہ طور پر چلائیں گے۔

شیئر: