Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کا ضبط شدہ بحری ٹینکر انڈونیشیا نے 4 ماہ بعد 'رہا' کر دیا

امریکہ کا ایران پر الزام ہے کہ وہ ٹریکنگ سسٹم ناکارہ بنا کر منزل چھپا رہا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
انڈونیشیا نے جنوری میں تیل کی غیرقانونی منتقلی کے الزام میں ضبط کیا جانے والا ایرانی پرچم بردار آئل ٹینکر آزاد کر دیاہے۔
روئیٹرز کے مطابق یہ بات انڈونیشیا کے ایک عہدیدار اور ایرانی سرکاری میڈیا نے ہفتہ کو بتائی ہے۔
انڈونیشیا کے ساحلی محافظین کے ترجمان وسنو پرمن دیتا نے بتایا کہ ایرانی پرچم والے تیل بردار بحری جہاز ایم ٹی ہارس کو ہفتے کے آغاز میں جاری کئے گئے عدالتی فیصلے کے بعد جمعہ کو رہا کیا گیا تھا۔
ترجمان کے مطابق عدالت نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ آئل ٹینکر انڈونیشیا سے جا سکتا ہے جبکہ کپتان کو کسی جرمانے کے بغیر دو سال کی آزمائش کا سامنا کرنا ہوگا۔
ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ تیل بردار جہاز وطن واپس آنے سے قبل اپنا مشن دوبارہ شروع کر چکا ہے۔
جکارتہ نے کہا ہے کہ اس نے ایم ٹی ہارس کو انڈونیشی پانیوں میں تیل کی غیر قانونی منتقلی پر قبضے میں لیا تھا تاہم ایران کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ٹینکر پر انڈونیشی قبضہ ایک تکنیکی مسئلہ تھا اور جہاز رانی کے شعبے میں ایسا ہوتا ہے۔

ایران نے گذشتہ سال وینزویلا کو 2.1 ملین بیرل محلول فراہم کیا تھا۔(فوٹو ٹوئٹر)

ایرانی سرکاری نشریاتی ادارے صدا و سما نے کہا ہے کہ ایران کی قومی آئل ٹینکر کمپنی کے جہاز'ایم ٹی ہارس'  کو 24 جنوری سے انڈونیشی سمندر میں زیر نگرانی رکھا گیا تھا۔ اسے جمعہ کو جانے کی اجازت دے دی گئی۔
یہ جہاز اپنے ملکی پانیوں میں واپس آنے سے پہلے اپنا مشن دوبارہ شروع کر چکا ہے۔
ایرانی وزارت تیل کی خبر رساں ایجنسی شانا نے ٹینکر کمپنی کے حوالے سے کہا ہے کہ جہاز کے عملے نے جذبہ قربانی اور اپنے مشن کو آگے بڑھانے کے مصمم عزم کے ساتھ ، تیل اور پٹرولیم مصنوعات کی برآمد کو برقرار رکھنے میں ایران کے قومی مفاد کا تحفظ کیا ہے۔

ایریانی جہاز'ایم ٹی ہارس'  کو 24 جنوری سے زیر نگرانی رکھا گیا تھا۔ (فوٹو دی نیو عرب)

ایران کے خلاف امریکہ کی سخت پابندیوں کا ہدف بنیادی طور پرایرانی تیل برآمدات ہیں۔ امریکہ نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنے ٹینکروں پر ٹریکنگ سسٹم کو ناکارہ کر کے اپنے تیل کی فروخت کی منزل کو چھپا رہا ہے۔ گزشتہ سال ایران نے ایم ٹی ہارس کا استعمال کرتے ہوئے وینزویلا کو 2.1 ملین بیرل محلول فراہم کیا تھا جبکہ وینزویلا پر بھی امریکہ کی جانب سے پابندیاں عائد ہیں۔
 

شیئر: