Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عدالت نے کنگنا رناوت کے خلاف کسی تعصب سے کام نہیں لیا‘

عدالت نے کہا کہ کیس کی منتقلی کے لیے ٹھوس وجہ موجود نہیں ہے (فوٹو: انڈین ایکسپریس)
ممبئی میں ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسڑیٹ کی عدالت نے کہا ہے کہ بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت کے خلاف جاوید اختر کی جانب سے دائر کیے گئے ہتک عزت کے  مقدمے کی سماعت کرنے والے اندھیری میٹروپولیٹن کے مجسٹریٹ نے کسی تعصب سے کام نہیں لیا۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق عدالت نے کہا کہ عدالت قانون کے مطابق کیس کو آگے بڑھاتی ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ درخواست گزار کے خلاف تعصب سے کام لے رہی ہے۔
ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسڑیٹ نے کنگنا رناوت کی کیس دوسری جگہ منتقل کرنے کی درخواست رد کر دی ہے۔
کنگنا رناوت نے گذشتہ ماہ یہ کہہ کر کیس دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست دی تھی کہ ان کا اندھیری میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت سے اعتماد اٹھ چکا ہے، کیونکہ عدالت نے کہا تھا کہ اگر وہ ذاتی طور پر پیش نہیں ہوتیں تو ان کا وارنٹ جاری ہوگا۔
عدالت نے کہا کہ کنگنا رناوت یہ ثابت کرنے میں ناکام رہی ہیں کہ ان کے تحفظات درست ہیں۔
’جب تک کوئی مضبوط کیس نہیں بنایا جاتا جس میں ظاہر ہو کہ فیئر ٹرائل نہیں ہو رہا اس وقت تک کیس کسی اور عدالت میں منتقل نہیں کیا جاسکتا۔‘
عدالت نے کہا کہ کیس کی منتقلی کے لیے ٹھوس وجہ موجود نہیں ہے۔
گذشتہ برس نومبر میں انڈین شاعر جاوید اختر نے کنگنا رناوت کے خلاف ہتک عزت کا کیس کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران ان کے خلاف ہتک آمیز بیان دیا تھا جس سے ان کی شہرت پر اثر پڑا۔

شیئر: