Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی سب سے بڑی سونے کی کان آئندہ سال پیداوار شروع کرے گی

مملکت میں اس وقت سونے کی پانچ کانوں سے تقریباً چار لاکھ اونس پیداوار ہے۔ ( فائل فوٹوٹوئٹر)
سعودی عرب کی سب سے بڑی سونے کی کان 2022 کی پہلی سہ ماہی میں پیداوار شروع کر دے گی کیونکہ مملکت اپنے ذخائر کے استفادے کو بڑھا رہی ہے۔
معادن کے سی ای او عبدالعزیز الحربی نے ایک انٹرویو میں عرب نیوز کو بتایا کہ ’ پائپ لائن میں ایک منصوبہ ہے جو اگلی سہ ماہی میں پیداوار شروع کر دے گا، یہ سعودی عرب کی سب سے بڑی سونے کی کان ہے۔‘
معادن کے سی ای او نے کہا کہ یہ منصوبہ مکہ ریجن میں اپنی توانائی کی ضروریات کے 13 فیصد کے لیے قابل تجدید توانائی استعمال کر رہا ہے اور اس میں اضافہ کرنے کا منصوبہ ہے۔
مکہ ریجن الخرمہ گورنریٹ میں 3.3 بلین ریال کی لاگت سے منصورہ اورالمسرہ سونے کی کان کے منصوبے کی پیداواری صلاحیت دو لاکھ 50 ہزار اونس سونے اور چاندی کی ہوگی۔
عبدالعزیز الحربی نے کہا کہ مملکت اس وقت سونے کی پانچ کانوں سے تقریباً چار لاکھ اونس پیداوار ہے جو گذشتہ 10 برسو ں میں تیار کی گئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ’کان کنی کے شعبے میں ہم جو تعداد دیکھ رہے ہیں وہ کافی نہیں ہے۔ ہمیں اگلے 20 سالوں کے دوران بہت بلند نظر اہداف حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔‘
عبدالعزیز الحربی نے کہا کہ مملکت کی کان کنی کمپنیوں کو دھاتوں کو نکالنے، پروسیس کرنے کے طریقے کو تبدیل کرنے اور توانائی کی کھپت اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔

سعودی عرب میں زیر زمین سونے کے ذخائر کا تخمینہ 323.7 ٹن ہے۔ (فوٹو روئٹرز)

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی عرب میں زیرزمین سونے کے ذخائر کا تخمینہ 323.7 ٹن ہے۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مملکت میں سونے اور چاندی کی چھ فیکٹریاں ہیں جن کی سرمایہ کاری کا حجم سات بلین ریال سے زیادہ ہے۔
المدیفر نے اگست میں سی این بی سی کو بتایا تھا کہ سٹڈیزمیں فاسفیٹس، سونا، تانبا، زنک، نکل، نایاب زمینی دھاتوں اور دیگر معدنیات کے ذخائر میں 1.3 ٹریلین ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
منصورہ اور المسرہ سونے کی کان کے تعمیراتی مرحلے میں ورکرز کی تعداد تقریباً چار ہزار 500  ملازمین سے تجاوز کر گئی ہے جن کی لوکلائزیشن کی شرح 20 فیصد ہے۔
 

شیئر: