پاکستان میں شدید مہنگائی کے بعد بدانتظامی، بدعنوانی اور دیگر طعنوں کا سامنا کرنے والی حکمراں جماعت تحریک انصاف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے مہنگائی سے متعلق پیغامات اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے شیئر کر کے نئی بحث چھیڑ دی۔
ٹوئٹر کی ٹرینڈز لسٹ میں ’سرخرو ہو گا عمران خان‘ کے عنوان سے وزیراعظم کی حمایت اور ایک پاکستانی صحافی و کالم نگار کے خلاف الگ الگ ٹرینڈز بنائے گئے، جہاں پی ٹی آئی کے حامی ٹویپس حکومتی پالیسیوں کا دفاع کرتے ہوئے اس پر تقنید کرنے والوں کو نشانے پر رکھے رہے ہیں۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے اوورسیز پاکستانیوں کے کئی ایسے پیغامات شیئر کیے گئے جس میں وہ پاکستان میں موجود مہنگائی پر زیادہ واویلا نہ کرنے اور طوفان گزرنے کے لیے مزید کچھ مہینے صبر کا مشورہ دیتے دکھائی دیے۔
مزید پڑھیں
-
کیا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا دیگر ممالک سے موازنہ درست ہے؟Node ID: 615561
-
’سٹے آرڈرز کے باعث حکومت شوگر ملز کے خلاف کچھ کر نہیں سکتی‘Node ID: 615686
ایسی ہی ایک ٹویٹ میں ’امریکہ میں مقیم مصباح اختر‘ کا ویڈیو پیغام بھی شیئر کیا گیا۔ جس میں وہ امریکہ میں گیس اور دیگر اشیائے ضروریہ کے بڑھنے کا تذکرہ کرتی دیکھی جا سکتی ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’حکومت پر پورا طوفان پھینکا ہوا ہے کہ یہ (مہنگائی) حکومت کر رہی ہے۔ ہمیں پتہ ہے کہ جینوئن ریزن ہے تو اس پر ہمیں تھوڑا ٹائم دینا چاہیے۔‘
عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی قیمتوں کااحوال ایک سمندر پار پاکستانی کی زبانی سنئے pic.twitter.com/hK6tDsxIlz
— PTI (@PTIofficial) November 5, 2021
اس مشورے کے بعد ہونے والی گفتگو میں جہاں کچھ صارفین نے ان سے سوال کیا کہ امریکہ میں فی کس اوسط آمدن بھی اتنی ہی ہے جتنی پاکستانیوں کی ہے وہیں انہیں یہ تجویز بھی دی گئی کہ انہوں نے بیرون ملک اپنی زندگی کو کیوں مشکل میں ڈال رکھا ہے فورا پاکستان آجائیں۔
ایک اور ٹویٹ میں ’انگلینڈ میں موجود فرد‘ کو وہاں پیٹرول کی قیمتوں کا ذکر کرتے دکھایا گیا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ’پاکستان میں لوگوں نے جو تیل کی وجہ سے ایشو بنایا ہوا ہے۔ یہاں اور پاکستان کی قیمتوں میں پچاس فیصد تک کا فرق ہے۔ مہنگائی ہر جگہ آئی ہے جس طرح پاکستانی حکومت نے مہنگائی کو کنٹرول کیا ہے ایسے یو کے یا یورپ میں نہیں کیا گیا ہے۔‘
ویڈیو میں موجود فرد اپنے پیغام میں کہتے ہیں کہ ’لوگوں کو چاہیے عمران خان کو سپورٹ کریں۔‘
عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی قیمتوں کااحوال ایک سمندر پار پاکستانی کی زبانی سنئے pic.twitter.com/Qyke0q7v4D
— PTI (@PTIofficial) November 5, 2021
پی ٹی آئی ہینڈل سے دیگر ملکوں میں مہنگائی سے متعلق پیغامات پر تبصرہ کرنے والی ڈاکٹر عائشہ نامی ایک ٹویپ نے لکھا کہ ’ہمت کرو اور پاکستانی پیٹرول پمپ پر کھڑے ہو کر لوگوں کے انٹرویو کرو، جو کچھ وہ بولیں بغیر سینسر کیے اپ لوڈ کر دو۔ شاباش ہمت کرو۔‘
پی ٹی آئی کے ہینڈل سے حکومت پر مہنگائی کی وجہ سے جاری مسلسل تنقید کے جواب کے طور پر صرف اوورسیز پاکستانیوں کے پیغامات ہی نہیں شیئر کیے گئے، بلکہ حکومتی شخصیات یا اپنے حامی ٹویپس کے ایسے مواد کو ری ٹویٹ بھی کیا گیا جس میں ملک سے باہر دنیا کے دیگر حصوں میں مہنگائی کو نمایاں کیا جاتا رہا۔
سنیے مافیازُاور سٹے آرڈرز کا گٹھ جوڑ کیسے پاکستان اور قانونی اداروں کو مفلوج بنائے ہوئے ہے۔۔۔۔ pic.twitter.com/BkR6BLsLOr
— Azhar Mashwani (@MashwaniAzhar) November 5, 2021
وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے انڈیا کی مودی سرکار کے ایک وزیر کا مہنگے تیل سے متعلق ایک بیان ٹویٹ کیا تو آفیشل ہینڈل سے اسے بھی ریٹویٹ کیا گیا۔
گزشتہ چند روز کے دوران اپنی الگ الگ تقاریر میں وزیراعظم عمران خان بھی ملک میں مہنگائی خصوصا اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھنے کو عالمی مارکیٹ کے رجحان سے منسلک کرتے رہے ہیں۔ وہ اس سلسلے میں امریکہ سمیت دیگر ملکوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا موازنہ پاکستان میں رائج قیمتوں سے کرتے رہے ہیں۔
مہنگائی سے نالاں افراد نے وزیراعظم کی سابقہ تقاریر کا حوالیہ دیتے ہوئے ،وقف اپنایا کہ ماضی میں تو وہ مہنگائی کی وجہ کے طور پر عالمی رجحانات کو تسلیم نہیں کرتے تھے۔ ایسے ہر موقع پر دیگر ملکوں کے مکینوں کی بہتر اوسط آمدن کا ذکر کرتے ہوئے ان پر مہنگائی کے مختلف اثرات اور پاکستان میں ایسا ہونے کو عوام پر ظلم سے تعبیر کرتے تھے۔ اگر اس وقت کے حکمرانوں پر مہنگائی سے متعلق تنقید کے لیے عالمی مہنگائی جواز نہ تھی تو موجودہ حکومت کے لیے یہ جواز کیسے ہو سکتی ہے۔
Pakistanis Paying More Tax in form of in-direct Taxation.
Pér Capita Income UK 41100 US $
Per Capita Income PAKISTAN 1190 US $
Dear Brother @ShNoumi listen what our leader said in Past. pic.twitter.com/zxoq9MVvzz
— Javaid Shaikh (@JavaidShaikh14) November 4, 2021