Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اس بار عورت مارچ کا سلوگن کیا ہے؟

شیما کرمانی نے کہا ہے کہ ’ہماری کوشش ہے عورتوں اور خواجہ سراہوں کو ان کے حقوق دلوائیں۔‘ (فوٹو: شعیب بیگ)
پاکستان کی مشہور کتھک ڈانسر اور عورت مارچ کی منتظم شیما کرمانی نے کہا ہے کہ اس بار عورت مارچ کا سلوگن اجرت، تحفظ اور سکون ہے۔
جمعرات کو کراچی پریس کلب میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیما کرمانی  نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین اپنے حق کے لیے باہر نکلیں گی۔ اور ایک مضبوط آواز دنیا کے سامنے پیش کریں گی۔
شیما کرمانی کا کہنا تھا کہ عورت مارچ میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کو شریک کیا ہے۔ ہم نے پورا سال کام کیا ہے اور مختلف شعبوں میں کام کرنے والی خواتین کو یکجا کیا ہے۔
’ہماری کوشش ہے کہ عورتوں اور خواجہ سراہوں کو ان کے حقوق دلوائیں۔ ہمارے مارچ کا مقصد معاشرے کے پِسے ہوئے طبقے کو ان کا جائز حق دلوانا ہے۔‘
اس موقع پر پاسٹر غزالہ شفیق کا کہنا تھا کہ ’عورت مارچ میں اقلیت سے تعلق رکھنے والی خواتین اس بار بھرپور شرکت کریں گی۔ اقلیت سے تعلق رکھنے والوں کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں۔ اس بار عورت مارچ میں نرسنگ، سینیٹری اور گھریلو کام کرنے والی خواتین کے لیے بھرپور آواز بلند کی جائے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ گھر میں کام کرنے والی خواتین کو بے انتہا مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہیں سرکار کا طے شدہ معاوضہ بھی ادا نہیں کیا جاتا ہے۔
شیما کرمانی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے خلاف منفی پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے۔ جس کو دور کرنے کے لیے آج یہاں موجود ہیں۔ ایک وزیر کی جانب سے مارچ کو رکوانے کے لیے ایک بیان دیا گیا تھا جس کا موثر جواب دیا جا چکا ہے۔
’کراچی سمیت ملک بھر میں خواتین 8 مارچ کو اپنے حقوق کے لیے نکلے گی۔ اور معاشرے کو یہ پیغام دیں گی کہ انہیں بھی معاشرے میں جینے کا اتنا ہی حق ہے جتنا کہ مردوں کو ہے۔‘

شیئر: